0
Tuesday 30 Mar 2021 17:37

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 22 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 22 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اسلام ٹائمز۔ انٹر بینک میں کاروباری دن کے آغاز میں پاکستانی روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے 0.61 فیصد اضافہ ہوگیا۔ گزشتہ روز ڈالر 154.0379 کی سطح پر بند ہوا تھا، جو آج کاروباری دن کے آغاز ہونے کے صرف 30 منٹ کے اندر یعنی صبح 10 بج کر 5 منٹ پر 153 روپے 10 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا۔ خیال رہے کہ مارچ کے دوران اب تک روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے 5 روپے یا 3.27 فیصد کا اضافہ ہوچکا ہے، اس وقت پاکستانی روپیہ جون 2019 کے بعد 22 ماہ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ کررہا ہے۔
اس سلسلے میں فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی بحالی اور ان کے بورڈ کی جانب سے 50 کروڑ ڈالر قرضے کی منظوری نے روپے کی قدر بہتر ہونے میں مدد فراہم کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بھی زیادہ عالمی بینک کی جانب سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سمی دیگر کثیر الملکی اداروں نے بنیاد مزید بہتر بنایا۔
 
مارکیٹ کے رجحان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ملک بوستان نے کہا کہ کہ طلب میں خاصی کمی ہے اور یہ زیادہ تر بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعلیم سے متعلق وجوہات کی بنا پر کارفرما ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاہم ڈالر کی فراہمی کی بھی کثرت ہے اور صرف ایکسچینج کمپنیاں اپنے کاؤنٹرز پر 70 سے 80 لاکھ ڈالر یومیہ وصول کر رہی ہیں اور پھر یہ لیکویڈیٹی انٹربینک مارکیٹ میں جمع کروائی جاتی ہے۔ ملک بوستان نے روپے کی قدر میں حالیہ بہتری کی ایک وجہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کو بھی قرار دیا۔ دوسری جانب ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا نے بھی ان کے اس مؤقف کی تائید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اسٹیٹ بینک کے منصوبے اب ثمر آور ہو رہے ہیں اور باضابطہ ذریعوں سے بڑی تعداد میں ٹرانزیکشنز ہو رہی ہیں'۔
خبر کا کوڈ : 924295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش