QR CodeQR Code

حکومت براڈ شیٹ کمیشن رپورٹ منظر عام پر لے آئی

1 Apr 2021 20:00

رپورٹ میں کہا گیا کہ عام انتخابات 1997ء کے بعد نواز شریف وزیر اعظم بنے، نئی حکومت نے احتساب کے تصور کو سیاسی مخالفین سے انتقام کے لیے استعمال کیا، سیف الرحمان کو احتساب بیورو کا چئیرمین بنایا گیا، ریکارڈ کے مطابق غیر ملکی کمپنی نے اثاثہ جات ریکوری معائدے کے لیے احتساب بیورو سے رجوع کیا۔


اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دی گئی تھی، جس کے بعد وفاقی حکومت نے براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کردی ہے اور رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس نے بیوروکریسی کے عدم تعاون کی قلعی کھول دی۔ براڈشیٹ کمیشن رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نیب کے سوا تمام متعلقہ حکومتی اداروں نے کمیشن سے تعاون نہیں کیا، براڈشیٹ کا ریکارڈ تقریباً ہر جگہ بشمول پاکستان لندن مشن کے مِسنگ تھا، کمیشن کے سربراہ نے طارق فواد اور کاوے موسوی کا بیان ریکارڈ کرنا بھی مناسب نہ سمجھا، براڈشیٹ کا ایسٹ ریکوری معاہدہ حکومتی اداروں کی بین الاقوامی قانون کو نہ سمجھنے کا منہ بولتا ثبوت ہے، حکومتی اداروں کے عدم تعاون پر موہنداس گاندھی کو فخر محسوس ہوا ہوگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیوروکریسی نے ریکارڈ چھپانے اور گم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، ریکارڈ کو کئی محکموں حتی کہ دوسرے براعظم تک غائب کیا گیا، کاووے موسوی سزا یافتہ شخص ہے، اور اس نے بعض شخصیات پر الزامات لگائے، اس کے الزامات کی تحقیقات کمیشن کے ٹی او آرز میں شامل نہیں، حکومت چاہے تو کاووے موسوی کے الزامات کی تحقیقات کروا سکتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوئس کیسز کا 12 ڈپلومیٹک بیگز میں ریکارڈ نیب کے پاس موجود ہے، نیب جائزہ لے کہ ریکارڈ اس کے کام آ سکتا ہے یا نہیں۔ براڈشیٹ کمیشن نے رولز آف بزنس میں ترمیم کی سفارش کرتے ہوئے رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ حکومتی سسٹم کی وجہ سے ملک کی بدنامی اور مالی نقصان بھی ہوا، سیاسی دبائو عام طور پر حکام سے غلط فیصلے کرانے کا باعث بنتا ہے۔

رپورٹ میں جسٹس (ر) عظمت سعید کا نوٹ بھی شامل ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مارگلہ کے دامن میں رپورٹ لکھتے وقت گیدڑوں کی موجودگی بھی ہوتی تھی، گیدڑ بھبھبکیاں مجھے کام کرنے سے نہیں روک سکتیں۔ رپورٹ کے مطابق نواز شریف حکومت نے احتساب بیورو کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا، احتساب بیورو کو بے نظیر بھٹو کی 1996ء حکومت کے خاتمہ کے بعد نگران حکومت نے بنایا، نگران حکومت کے دور میں نجم سیٹھی احتساب بیورو کے انچارج تھے، نجم سیٹھی نے کرپشن کیخلاف چنگاری کو روشن کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عام انتخابات 1997ء کے بعد نواز شریف وزیر اعظم بنے، نئی حکومت نے احتساب کے تصور کو سیاسی مخالفین سے انتقام کے لیے استعمال کیا، سیف الرحمان کو احتساب بیورو کا چئیرمین بنایا گیا، ریکارڈ کے مطابق غیر ملکی کمپنی نے اثاثہ جات ریکوری معائدے کے لیے احتساب بیورو سے رجوع کیا، اثاثہ جات ریکوری معائدے کے مسودہ پر لاہور کے وکیل سے قانونی رائے لی گئی، لاہور کے وکیل نے معائدے میں خطرات اور غلطیوں کی نشاندہی کی، 11 اکتوبر کو وکیل نے رائے دی 12 اکتوبر 1999ء کو حکومت تبدیل ہوگئی، حکومت کی تبدیلی کے بعد جنرل ریٹائرڈ امجد احتساب بیورو کے انچارج بنے، نیب بنا تو جنرل ریٹائرڈ امجد کو چئیرمین لگایا گیا۔


خبر کا کوڈ: 924667

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/924667/حکومت-براڈ-شیٹ-کمیشن-رپورٹ-منظر-عام-پر-لے-آئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org