0
Friday 2 Apr 2021 17:22

کسی شخص کو یوں اُٹھا کر غائب کر دینا جنگل کا قانون ہے، علامہ افضل حیدری

کسی شخص کو یوں اُٹھا کر غائب کر دینا جنگل کا قانون ہے، علامہ افضل حیدری
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری علامہ افضل حیدری نے کہا ہے کہ مسنگ پرسنز کے معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے، کسی شخص کو یوں اُٹھا کر غائب کر دینا جنگل کا قانون ہے، اگر آپ کے مطابق کوئی مجرم ہے یا کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو ملک میں قانوں موجود ہے، اسے گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش کریں اور سزا دیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی محبِ وطن اور ذی شعور پاکستانی کسی مجرم کی حمایت کرنے کیلئے تیار نہیں، لیکن اس کا یہ معنی نہیں کہ آپ کو کسی کے اوپر شک ہو تو اسے غائب کر دیں اور کئی سال غائب رکھیں حتی ان کے وارثوں کو پتہ نہ چلے کہ وہ زندہ ہے یا نہیں۔


صحافیوں سے گفتگو میں جامعۃ المنتظر لاہور کے مہتمم اعلیٰ علامہ افضل حیدری کا مزید کہنا تھا کہ ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا نہ قانون ہے کہ لوگوں کو شک کی بنیاد پر غائب کریں، اگر کوئی مجرم ہے تو اسے عدالتوں میں تمام شواہد کے ساتھ پیش کیا جائے اور جرم ثابت ہونے پر سزا بھی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے، خواہ وہ شیعہ ہیں یا غیر شیعہ، ہم ہر مظلوم کیساتھ ہیں، کسی ظالم کے حامی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد غائب ہوتے رہے تو عوامی سطح پر اداروں کیخلاف نفرت کے جذبات بڑھیں گے جو اچھا شگون نہیں، اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اداروں کے ذمہ داران بھی اس حساس معاملے پر توجہ دیں اور لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 924830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش