0
Tuesday 6 Apr 2021 22:38

 حکومت امتحانات منسوخ کرے ورنہ احتجاجی تحریک چلائیں گے، سٹوڈنٹس کا اعلان

 حکومت امتحانات منسوخ کرے ورنہ احتجاجی تحریک چلائیں گے، سٹوڈنٹس کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ ملتان کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ فصیح شیر، شایان احمد، چوہدری حسین ضیا، تابش نقو ی، ارباب ودیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کیمرج انٹر نیشنل ایگزامینیشن سسٹم نے کرونا وبا کی وجہ سے انگلینڈ، بنگلہ دیش سمیت امتحانات کو کرونا وبا کی وجہ سے منسوخ کردیا لیکن وزیر تعلیم شفقت محمود معصوم نونہالوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، اگر حکومت نے امتحانات منسوخ نہ کئے تو ملک بھر کے طلبہ احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوجائیں گے۔ امتحانات سے طلبہ گھبرانے والے نہیں مگر کرونا وبا کی وجہ سے معصوم نونہالوں کی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔ طلبہ نے مزید کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے فزیکل کلاسز بہت کم ہوئیں جبکہ آن لائن کلاسز سے پڑھائی کا وہ معیار نہیں ہوتا جوکہ فزیکل کلاسز کا ہوتا ہے لیکن ایف ایس سی کے طلبہ کے سلیبس میں کمی کے باعث دو ماہ اضافی دیئے گئے تاکہ وہ کرونا وبا کی وجہ سے اپنے تعلیمی نقصان کو پورا کرسکیں۔ اس ضمن میں کیمرج انٹرنیشنل ایگزامینیشن سسٹم نے کرونا وبا کی وجہ سے انگلینڈ، بنگلہ دیش سمیت امتحانات کو کرونا وبا کی وجہ سے منسوخ کردیا لیکن وزیر تعلیم شفقت محمود معصوم نونہالوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، حالانکہ پاکستان میں کرونا وبا کی شدید لہر ہے اور کرونا وبا میں مبتلا مریضوں کی تعداد ہزاروں تک جاپہنچی ہے۔

شایان احمد نے کہا کہ پاکستان میں میرٹ بناتے وقت ایف ایس سی کے طلبہ و طالبات کو اے لیول اور او لیول کے طلبہ کے مقابلے میں ترجیح دی جاتی ہے اور کیمرج کا امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کے نمبر بھی کاٹ دیئے جاتے ہیں جو کہ ان کے ساتھ سراسر ناانصافی و زیادتی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں تو کیمرج سسٹم کا امتحان دینے والوں کو بغیر امتحان دیئے پچھلے امتحان کی بنیاد پر گریڈ دے دیئے جائیں گے جبکہ پاکستان میں کرونا جیسی موذی وبا میں شدت کے باوجود امتحانات لئے جارہے ہیں، کرونا وبا کی وجہ سے طلبہ و طالبات کو تیاری کا موقع نہ ملنے کی وجہ سے کیمرج والوں کے گریڈ مزید کم ہونے کا امکان ہے، ایک طرف تو ایف ایس سی کے طلبہ و طالبات کو امتحان کے لئے بہتر موقع اور وقت ملے گا جبکہ دوسری طرف کیمرج کا امتحان دینے والے طلبہ و طالبات نہ صرف ملک کی یونیورسٹیوں اور میڈیکل کالج میں داخلہ کے لئے مزید پیچھے رہ جائیں گے بلکہ دوسرے ممالک کے طلبہ کے مقابلے میں کم نمبر لینے کی وجہ سے ہمیں شدید تعلیمی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، اسی لئے وزیر تعلیم، سیکریٹری تعلیم، صوبائی حکومت اس سلسلے میں سنجیدگی سے نوٹس لے اور طلبہ و طالبات کے جائز مطالبات کو تسلیم کرے بصورت دیگر طلبہ ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوجائیں گے۔ علاوہ ازیں طلبہ کی بڑی تعداد نے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
خبر کا کوڈ : 925692
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش