0
Tuesday 6 Apr 2021 23:01

 اگر جنوبی پنجاب کی خودمختاری کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم آخری حد تک جائیں گے، شاہ محمود قریشی 

 اگر جنوبی پنجاب کی خودمختاری کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم آخری حد تک جائیں گے، شاہ محمود قریشی 
اسلام ٹائزم۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے اندر بڑھتے ہوئے احساس محرومی کے خاتمے کیلئے وزیراعظم عمران خان نے میری مشاورت کے بعد جنوبی پنجاب صوبہ کے مطالبے کو تحریک انصاف کے منشور میں شامل کیا، جنوبی پنجاب کا مطالبہ کسی لسانی یا سیاسی بنیادوں پر نہیں بلکہ محض انتظامی بنیادوں پر کیا گیا، جنوبی پنجاب کو اختیارات کی منتقلی کے لئے ہم نے طویل جدوجہد کی، جنوبی پنجاب کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، 30 مارچ کا نوٹیفکیشن یقینا ایک  سازش تھی، پہلے بھی جنوبی پنجاب کے سیکریٹیریٹ کے قیام کے حوالے سے روڑے اٹکانے کی کوشش کی گئی، ہم جنوبی پنجاب میں اختیارات کی مکمل منتقلی کو یقینی بنائیں گے، افسوس کا مقام یہ ہے کہ رواں مالی سال اختتام پذیر ہونے کو ہے مگر جنوبی پنجاب سیکریٹیریٹ کیلئے مختص کیے گئے چار ارب روپے کے فنڈز کو ابھی تک خرچ کرنے کی کوئی حکمت عملی سامنے نہیں آسکی۔ 

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بیوروکریسی کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کتنے سیکرٹری صاحبان اور آئی جی صاحبان نے جنوبی پنجاب کے اضلاع کے دورے کیے؟ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اللہ تعالی نے سنہری موقع دیا ہے کہ وہ خودمختار جنوبی پنجاب کے عمل کو یقینی بنائیں، میں جنوبی پنجاب کے ممبران صوبائی اسمبلی، قومی اسمبلی، صوبائی و وفاقی وزرا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے 30 مارچ کے نوٹیفکیشن کی سازش کو ناکام بنایا، میں آج یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر جنوبی پنجاب کی خودمختاری کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم آخری حد تک جائیں گے، جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں تھی، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے حوالے سے  عوام سے وعدے کیے مگر وقت آنے پر منافقانہ رویہ اختیار کیا، حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن ہم کسی صورت جنوبی پنجاب کی خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دیں گے، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر کسی نے جنوبی پنجاب کی خودمختاری پر نقب لگانے کی کوشش کی تو اسے جنوبی پنجاب کے سیاسی کارکنوں کے ساتھ ساتھ چار کروڑ باسیوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 
خبر کا کوڈ : 925701
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش