0
Wednesday 5 Aug 2009 11:02

سانحہ گوجرہ افواہ کا نتیجہ تھا،ایک ایک ظلم کاحساب نہ لیا تو میرا نام شہباز نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب

سانحہ گوجرہ افواہ کا نتیجہ تھا،ایک ایک ظلم کاحساب نہ لیا تو میرا نام شہباز نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب
گوجرہ،فیصل آباد،لاہور:وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اس لئے معرض وجود میں آیا تھا کہ یہاں انصاف کا بول بالا ہو،ظلم و ذیادتی نہ ہو اور اس میں بسنے والے تمام مذاہب کے افراد کو مساوی حقوق حاصل ہوں۔کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی اقلیتی فرد یا املاک کو نقصان پہنچائے۔ جوڈیشل انکوائری کی روشنی میں ذمہ دار قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔ گوجرہ میں مسیحی برادری پر ہونے والے ایک ایک ظلم کا حساب نہ لیا گیا تو میرا نام شہباز شریف نہیں۔ افسوسناک سانحہ کے دوران املاک کو پہنچنے والے نقصان کی مکمل تلافی کی جائیگی اور متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد آئندہ 48گھنٹوں میں فراہم کر دی جائیگی۔ وزیر اعلیٰ کی طرف سے کمشنر فیصل آباد نے سانحہ گوجرہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین میں 35 لاکھ کے امدادی چیک تقسیم کئے۔ گذشتہ روز گوجرہ میں کیتھولک چرچ میں مسیحی برادری کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ان کے پاس وہ الفاظ نہیں ہیں جن سے متاثرین کے اس دکھ اور درد کو بیان کر سکیں جو کہ ان کے دل و دماغ میں ہیں اور ان کا غم ان سے بہتر کوئی نہیں جانتا جن کے پیاروں کی اس حادثے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ حکومت پنجاب کی درخواست پر چیف جسٹس نے اس واقعہ کی انکوائری کیلئے ایک قابل اور باصلاحیت جج کو جوڈیشل انکوائری کے لئے مقرر کر دیا ہے،جنہوں نے اپنے کام کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ وہ انکوائری کے دوران اس واقعہ کی اچھی طرح چھان بین کر کے جامع رپورٹ پیش کریں گے اور یہ رپورٹ مہینوں نہیں بلکہ بہت جلد پیش کی جائے گی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں جن کو بھی قصور وار ٹہرایا گیا اگر ان کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو میرا نام شہباز شریف نہیں۔ انہوں نے واضع کیا کہ اگر کوئی بھی افسر انکوائری رپورٹ میں ذمہ دار پایا گیا تو اسے بھی سزا ملے گی۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کے دوران املاک کو پہنچنے والے نقصانات کو پورا کیا جائے گا اور گھروں کی تعمیر و املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لئے متاثرین جو بھی طریقہ کار تجویز کریں گے اس پر عمل کیا جائے گا اور صوبائی وزیر کامران مائیکل اس امر کی نگرانی کریں گے۔ اس موقع پر ملک کی ترقی و خوشحالی اور امن و امان کے قیام کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے کرسچین کالونی کا بھی دورہ کیا اور املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ متاثرین سے بھی بات چیت کی اور ان سے اظہار افسوس کیا۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے گوجرہ پہنچنے پر اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ علما کرام،مسیحیوں کے مذہبی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افسوسناک واقعات کے سدباب کے لئے پنجاب حکومت اپنی آئینی،انتظامی،سیاسی اور اخلاقی ذمہ داری موثر انداز میں نبھائے گی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائیگا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے کمشنر فیصل آباد طاہر حسین نے سانحہ گوجرہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ الماس ولد حمید مسیح کو پانچ پانچ لاکھ روپے کے تین چیک دیئے جبکہ محسن ولد حمید کو پانچ پانچ لاکھ روپے کے دو چیک دیئے جبکہ وکٹر ولد بابو،جنید ولد اخلاص کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا ایک ایک چیک دیا انہوں نے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔

خبر کا کوڈ : 9259
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش