0
Wednesday 7 Apr 2021 23:15

ایران کیساتھ طے پانیوالے ممکنہ جوہری معاہدے کی پابندی نہیں کرینگے، نیتن یاہو

ایران کیساتھ طے پانیوالے ممکنہ جوہری معاہدے کی پابندی نہیں کرینگے، نیتن یاہو
اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران کے خلاف اپنی نئی ہرزہ سرائی میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ عالمی طاقتوں کا طے پانے والا کوئی بھی نیا معاہدہ اسرائیل کو پابند نہیں بنا پائے گا۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ طے پانے والا کوئی بھی جوہری معاہدہ ہمیں پابند نہیں بنا پائے گا، جو اسرائیل کو سرے سے ختم کر دینے کی دھمکیاں دیتا ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جب ہم آگے کی جانب رواں دواں ہوتے ہیں تو ناگہاں "جوہری معاہدے" جیسی کوئی چیز ہمیں پیچھے دھکیل دیتی ہے جبکہ ایران کے ساتھ طے پانے والے اس قسم کے کسی معاہدے کی کوئی اہمیت نہیں۔

صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے بہترین دوستوں کو مخاطب کرکے کہہ دینا چاہتا ہوں کہ ایران کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ ہمیں مکمل تباہی کے خطرے سے دوچار کر دے گا اور ہم پر اس کی پابندی عائد نہ ہوگی جبکہ ہم صرف ایک ہی بات پر متفق ہوں گے جو؛ ہمیں تباہ کر ڈالنے کی خواہشمند قوتوں کے خلاف پوری طرح ڈٹ جانا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے دو سال قبل ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA)  سے یکطرفہ دستبرداری کے بعد ایران کے خلاف نہ صرف معطل شدہ پابندیوں کو دوبارہ سے لاگو کر دیا گیا تھا بلکہ اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف "زیادہ سے زیادہ دباو" کی پالیسی کے تحت گوناگوں نئی پابندیاں بھی عائد کر دی گئی تھیں۔

علاوہ ازیں امریکی صدر کے حکم پر 3 جنوری 2020ء کے روز عراق میں ایک سفارتی مشن پر موجود ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو عراقی سرکاری افواج میں شامل عوامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس اور رفقاء سمیت ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیا گیا تھا۔ جس کے جواب میں امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر ایرانی میزائلوں کی بارش کر دی گئی تھی، جو جنگ عظیم کے بعد کسی امریکی بیس پر ہونے والا پہلا باقاعدہ حملہ تھا۔ دوسری طرف تازہ امریکی انتخابات میں کامیاب ہونے والے نئے امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ سے ایرانی جوہری معاہدے میں شمولیت کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی کے حوالے سے ٹرمپ اور بائیڈن کی عملی سیاست میں کوئی فرق نہیں۔
خبر کا کوڈ : 925908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش