0
Thursday 8 Apr 2021 13:55

سانحہ ماڈل ٹائون میں نامزد پولیس افسران اور اہلکاروں کو بھی برطرف کیا جائے، میاں نوراحمد سہو

سانحہ ماڈل ٹائون میں نامزد پولیس افسران اور اہلکاروں کو بھی برطرف کیا جائے، میاں نوراحمد سہو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے قائم مقام صدر میاں نوراحمد سہو، جنرل سیکرٹری سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ، سینئر نائب صدر افتخار قریشی ایڈووکیٹ، ممبر سنٹرل کورکمیٹی راو محمد عارف رضوی، چوہدری قمر عباس دھول، چوہدری علی رضا اور دیگر عہدیدارن نے آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح پنجاب بھر میں کریمنل ریکارڈ رکھنے والے انسپکٹرز کو برطرف کیا گیا ہے اسی طرح سانحہ ماڈل ٹان میں ملوث پولیس افسران اوراہلکاروں کو بھی انتظامی عہدوں سے ہٹا کر برطرف کیا جائے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جن پولیس افسران اور اہلکاروں کو بطور ملزم طلب کیا ان کو انتظامی عہدوں پر رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاون پولیس کی بربریت اور ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے، اس سانحے کو کیمروں کے زریعے پوری قوم نے براہ راست دیکھا مگر تاحال کسی ایک پولیس اہلکار کو بھی سزا نہیں دی گئی، نہ ہی برطرف کیا گیا بلکہ کئی پولیس افسران کو ترقی دے کر بڑے عہدوں پر فائز کیا گیا۔ تھانہ فیصل ٹاون لاہور کا ایس ایچ او رضوان قادر جو سانحہ میں براہ راست ملوث ہے وہ بھی انسپکٹر سے ترقی پاکر ڈی ایس پی بن گیا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے سانحہ میں ملوث تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کی فہرست آئی جی پنجاب کو بھجوا دی ہے، جنہیں انسداد دہشت گردی عدالت نے 14 بے گناہوں کے قتل عام میں بطور ملزم طلب کررکھا ہے۔ اب آئی جی پنجاب کا فرض ہے کہ وہ فوری کاروائی کرتے ہوئے متعلقہ پولیس افسران کو برطرف کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف انسپکٹر نہیں بلکہ قتل عام میں نامزد ایس پی، ڈی ایس پی اور ڈی آئی جی رینکس کے افسروں کو بھی ہٹایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 926007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش