0
Thursday 8 Apr 2021 22:37

سرکاری عمارتوں پر بھارتی پرچم کشائی صرف مقبوضہ کشمیر میں ہی لازم کیوں، محبوبہ مفتی

سرکاری عمارتوں پر بھارتی پرچم کشائی صرف مقبوضہ کشمیر میں ہی لازم کیوں، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی سے لیڈران کے استعفیٰ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری جماعت اقتدار میں تھی تو ہم نے اُن ممبران کو ایم ایل سی بنایا، پارلیمنٹ کے لئے نامزد کیا اور وزیر بنایا، تب سب کچھ ٹھیک ٹھاک تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج پارٹی مشکل میں ہے، پورے جموں و کشمیر کے لئے مشکل وقت ہے تو ایسے وقت میں وہ کس دباؤ کے تحت یا کس لالچ کے تحت جا رہے ہیں اس کے بارے میں میں کچھ نہیں بتا سکتی بلکہ وہی لوگ کچھ بتا سکتے ہیں۔

محبوبہ مفتی نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پورے ملک بالخصوص جموں و کشمیر میں اختلاف رائے رکھنا ایک جرم بن گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو بھی ان کی بات سے اختلاف کرتا ہے اس کو جرم سمجھا جاتا ہے اور روز نئے نئے قانون لا کر لوگوں کی زبان بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے سوال کیا کہ صرف جموں و کشمیر میں ہی سرکاری عمارتوں پر ترنگا لہرانا لازمی کیوں بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دلوں میں عدم تحفظ ہے، ان میں عدم تحفظ کا احساس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی دوسری ریاستوں میں تو کوئی وزیر اعلیٰ یا ریاست کا سربراہ یہ نہیں کہتا ہے کہ ہر جگہ جھنڈے لہراؤ۔ جموں و کشمیر میں ہی کیوں۔ کہیں نہ کہیں ان کو عدم تحفظ کا احساس ہے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ نے ہر سرکاری دفتر پر ترنگا لہرانا لازمی قرار دیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ روز کہا کہ سرکاری دفاتر پر ’ترنگا‘ نہ لہرانے والے افسران یا اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہو۔
خبر کا کوڈ : 926079
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش