0
Thursday 8 Apr 2021 23:40

جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس، آئینی ترمیم پر غور

جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس، آئینی ترمیم پر غور
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر قانون، اٹارنی جنرل آف پاکستان، وزیراعلیٰ جی بی، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری دفاع سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کی حیثیت دینے کے حوالے سے مختلف ماڈلز پر تفصیلی غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کے پہلے اجلاس میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے آئینی ترمیم پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اس امر پر غور کیا گیا کہ جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے آئین کی کن شقوں میں ترمیم ہوگی اور ترمیم کی نوعیت کیا ہوگی۔ اجلاس میں وزارت قانون کے حکام اور جی بی کونسل کے نمائندوں نے اپنی اپنی رائے دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آئین میں اس طرح ترمیم کرنا ہوگی کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، تب تک گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کا درجہ دیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس یہ امر زیر غور نہیں آیا کہ گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی و سینیٹ میں کتنی نمائندگی ملے گی۔ سیٹوں کی تعداد کیا ہوگی۔ اس معاملے پر کمیٹی کے اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ کمیٹی کا اگلا اجلاس پندرہ روز بعد ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے پر تیزی سے کام کیا جائے گا، کیونکہ پہلے ہی کافی دیر ہوچکی ہے اور کمیٹی کے ٹی آو آر کے تحت ساٹھ دن کے اندر سفارشات مکمل کرنا تھیں، تاہم مقررہ وقت میں کمیٹی کا اجلاس بھی نہ ہوسکا تھا۔ اب فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی جلد از جلد اپنی سفارشات کو حتمی شکل دیگی۔ دوسری جانب اجلاس کے بعد جاری سرکاری بیان کے مطابق کمیٹی نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے حوالے سے قومی مفادات، عوامی امنگوں اور سیاسی اتفاق رائے کو یقینی بنانے پر اتفاق کر لیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جی بی کو عبوری صوبے کی حیثیت دینے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، حکومت جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا وعدہ ہر صورت پورا کریگی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عبوری صوبے کے قیام کے حوالے سے گلگت بلتستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کی عکاس ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت جی بی کے عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کا کہنا تھا کہ سات دہائیوں سے گلگت بلتستان کے لوگ ریاست پاکستان کا آئینی حصہ بننے کے انتظار میں ہیں، جی بی کو عبوری صوبہ بنانا ہماری حکومت کا ویژن اور جی بی کے عوام کے ساتھ ہمارا وعدہ بھی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ اس پر عملدرآمد ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ پاکستان کے قومی دھارے میں شامل ہو کر اس کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچائے بغیر اس کے تصفیے تک گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنایا جائے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ سال نومبر میں گلگت کے دورے کے موقع پر جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔ جس کیلئے انہوں نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی تھی۔ وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین خان گنڈاپور  کی زیر سربراہی میں بارہ رکنی کمیٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ ساٹھ دن کے اندر اپنی سفارشات مکمل کرے۔ کمیٹی کا اجلاس پانچ ماہ بعد جمرات کے روز ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ کمیٹی جی بی اسمبلی سے متفقہ قرارداد کی منظوری کا انتظار کر رہی تھی۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے 9 مارچ کو ایک متفقہ قرارداد کی منظوری دی تھی، جس میں جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
 
خبر کا کوڈ : 926109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش