0
Saturday 10 Apr 2021 12:26

کابینہ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی

کابینہ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دو رہنماؤں، سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی بالترتیب سینیٹ اور پنجاب اسمبلی سے رکنیت منسوخ ہو سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ کے ایک رکن نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ روز کابینہ کا باقاعدہ اجلاس نہیں ہوا ہے تاہم یہ فیصلہ کابینہ کمیٹی برائے قانون کی سفارش پر ممبران کی جانب سے دستخط کر کے کیا گیا۔ کمیٹی نے جمعرات کو ایک صدارتی آرڈیننس کی منظوری دی تھی جس میں انتخابی ایکٹ میں چند ترامیم کی سفارش کی گئی تھی اور انہیں حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے پاس بھیج دیا گیا تھا۔ ترامیم کے مطابق منتخب نمائندوں بشمول سینیٹرز اور قومی و صوبائی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے ممبران کو 60 روز کے اندر حلف اٹھانا ہو گا بصورت دیگر ان کی نشستیں خالی ہوجائیں گی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) ان کو ڈی سیٹ کر دے گا۔ واضح رہے کہ منتخب سینیٹر اسحٰق ڈار نے اپنی سینیٹ کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا تھا اور بعدازاں وہ لندن میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرگئے تھے۔ اسی طرح چوہدری نثار نے پنجاب اسمبلی کی ایک نشست پر الیکشن جیتا تھا تاہم انہوں نے نہ تو حلف اٹھایا اور نہ ہی اسمبلی کے کسی اجلاس میں حصہ لیا ہے۔ معلومات کے مطابق اِن ترامیم کی منظوری کے بعد ای سی پی سے کہا جائے گا کہ وہ فوری طور پر مسلم لیگ (ن) کے دونوں رہنماؤں کی رکنیت منسوخ کرے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت تقریبا تین سال قبل مئی 2018ء میں معطل کر دی تھی جب وہ عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 926360
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش