0
Sunday 11 Apr 2021 00:00
بھارت کے ساتھ مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ کشمیر کا سودا کر دیا ہے

حکومت کو جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں، تحریک انصاف کی ٹکٹ پر جو منتخب ہوئے وہ سب عمران خان کے پابند ہیں، شاہ محمود قریشی 

حکومت کو جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں، تحریک انصاف کی ٹکٹ پر جو منتخب ہوئے وہ سب عمران خان کے پابند ہیں، شاہ محمود قریشی 
اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان کشمیریوں پر مظالم بند کرے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں، اندرونی دباو کی وجہ سے بھارت کے رویہ میں کسی حد تک لچک آئی ہے لیکن ہم کشمیر پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، ہندوستان کے ساتھ مسائل کا حل جنگ نہیں ہے، دو ایٹمی طاقتیں جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتیں، مذاکرات کے علاوہ امن کے لیے اور کوئی راستہ نہیں ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ کشمیر کا سودا کر دیا ہے، کشمیر کے لوگوں کو اگر کوئی ریلیف ملتا ہے تو اچھا ہے۔ بیساکھی کے تہوار کے لیے پاکستان سکھ یاتریوں کی میزبانی کو تیار ہے، سکھ یاتری اپنی حکومت کو منالیں اور آنے کی اجازت لے لیں۔ حکومت کو جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں، تحریک انصاف کی ٹکٹ پر جو منتخب ہوئے وہ سب عمران خان کے پابند ہیں۔ جو آزاد حیثیت سے آئے تھے انہوں نے آ کر تحریک انصاف میں سرنڈر کیا، جہانگیر ترین کو اگر کچھ خدشات ہیں تو عمران خان کا دروازہ کھلا ہے۔ 17 شوگر ملوں کو نوٹس دیے گئے ہیں اکیلے ترین کی مل کو نوٹس نہیں دیا گیا، وزیراعظم عمران خان کا کسی کے لئے انتقامی کاروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جماعت کی باتیں جماعتوں میں کی جاتی ہیں، کرپشن کا خاتمہ ہمارے منشور کا فلسفہ ہے، عمران خان کا ایک نظریہ ہے جس پر وہ قائم ہے۔ عدالتیں آزاد ہیں اپنا موقف پیش کریں اگر وہ صاف ہیں تو بری ہوں گے، اگر حکومت امن و امان کے لئے مریم نواز کو عدالتوں میں لوگوں کو ساتھ لے جانے سے روکنے کی بات کرتی تو تحریک انصاف کے لوگوں کو عدالتوں میں ساتھ لے جانے کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن رمضان ریلیف پیکیج کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیرمملکت ملک عامر ڈوگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کل لاہورمیں جنوبی پنجاب کے ارکان اسمبلی و وزرا سے وزیراعلی کی موجودگی میں ملاقات کی، جس میں انہوں نے 29 مارچ کو اختیارات سلب کرنے والا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا دسمبر2020ء کا نوٹیفکیشن کابینہ نے منظور کیا تھا۔ ملاقات میں ہم نے جنوبی پنجاب پر اٹھنے والے سوالات کو آگے بڑھایا، وزیراعظم جلد ملتان اوربہاولپورمیں سیکریٹریٹ کا بنیاد رکھیں گے، ماضی میں جنوبی پنجاب کیلئے مختص رقم دوسرے منصوبوں پر لگادی جاتی تھی، شہباز شریف کا دعوی تھا جنوبی پنجاب میں 33 فیصد فنڈز ترقیاتی منصوبوں پر لگائے گئے۔ ہم نے ریکارڈ چیک کیا تو پتہ چلا مجموعی طور پر 17فیصد فنڈز جنوبی پنجاب کی ترقی پر خرچ ہوئے تھے باقی دوسرے اضلاع میں منتقل کر دیئے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا اب ایسا نہیں ہوگا، جنوبی پنجاب کے لئے مختص ترقیاتی فنڈز جنوبی پنجاب کی ترقی پر ہی خرچ ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 926494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش