0
Sunday 11 Apr 2021 14:41

طاہر اشرفی کی سپریم کورٹ کے جج پر تنقید، آئین کے مطالعہ کا مشورہ دیدیا

طاہر اشرفی کی سپریم کورٹ کے جج پر تنقید، آئین کے مطالعہ کا مشورہ دیدیا
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سپریم کورٹ کے جج کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں آئین کے مطالعہ کا مشورہ دیدیا۔ حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں ایک جج نے کہا کہ ‘‘آئین پہلے اسلام بعد میں’’، اُن کا کہنا تھا کہ میں اس جج سے کہوں گا پاکستان کا آئین قرآن و سنت کا تابع ہے، اسلام تو وہ دین ہے جس نے حیوانوں، نوادرات اور درختوں کو بھی حقوق دیئے ہیں، محترم جج آپ قانون دان ہیں آئین پڑھا ہوتا تو یہ نہ ہوتا۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کو اس حوالے سے غور و فکر کرنا چاہئے، ہم بات کریں گے تو کہیں گے کہ توہین عدالت ہو گئی ہے، ملک کے متفقہ معاملات کو متنازع بنانے کی کوشش نہ کریں، اُمید ہے چیف جسٹس اس حوالے سے ضرور ایکشن لیں گے۔ حافظ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ ایک ہی دن رمضان اور ایک ہی دن عید کا اعلان کریں گے، رویت پر اتفاق کیلئے اجلاس پشاور میں بلایا گیا ہے، پاکستان میں کسی مسجد مدرسے کو بند نہیں کیا جائے گا۔ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ مساجد کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا پروپیگنڈہ کیا گیا، ملک میں کہیں بھی مساجد یا مدارس کی رجسٹریشن منسوخ نہیں کی گئی اور نہ ہی حکومت کسی مدرسے یا مسجد پر قبضہ کر رہی ہے، آج مدرسہ اور مسجد پہلے سے زیادہ محفوظ ہے، اس حکومت نے عبادتگاہوں کو تحفظ فراہم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عبادت اور احتیاط ساتھ ساتھ ہونی چاہیے اس لئے گزشتہ سال کی کورونا ایس اوپیز پر اس بار بھی عملدرآمد ہوگا۔ رمضان میں احتیاطی تدابیر کا خیال رکھا جائے، پورے ملک کی مساجد، مدارس میں ایس او پیز پر عمل ہو رہا ہے۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے ان کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے، عمران خان نے یہ کبھی نے کہا کہ عورت جنسی درندگی کا سبب ہے، انہوں نے عریانی اور فحاشی کو جنسی درندگی کا سبب قرار دیا ہے، ہمارے سیاسی افراد کا نہ دھرنا چلا نہ پی ڈی ایم چلی، وہ دین کو لے آتے ہیں، براہ راست مناظرے کیلئے بھی تیار ہوں کہ موجودہ حکومت میں تمام علما مساجد اور مدرسے زیادہ محفوظ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 926574
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش