QR CodeQR Code

پاکستان کے قبائلی علاقوں پر ڈرون حملے بند نہیں کر سکتے، امریکی وزیر دفاع

17 Aug 2011 23:52

اسلام ٹائمز:امریکی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ امریکا کیلئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ ڈرون حملے بند کرکے محفوظ واپسی کرے وہ غلط ہیں، میرے خیال میں القاعدہ کو دباﺅ میں لانے کا یہ بہترین وقت ہے اور ہم اس کا استعمال کرکے القاعدہ کی امریکا پر مستقبل میں حملوں کی منصوبہ بندی کو ہمیشہ کے لئے ختم کر سکتے ہیں۔


واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے پاکستان کے قبائلی علاقوں پر ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں سے ہم ملکی سلامتی کا دفاع کر رہے ہیں اور ان سے القاعدہ نیٹ ورک کو کمزور کرنے میں بڑی حد تک مدد ملی ہے۔ امریکی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع پنیٹا نے سابق انٹیلی جنس سربراہ ڈینس سی بلیئر کی جانب سے پاکستان پر کئے جانے والے ڈرون حملوں پر کی گئی تنقید اور ان کو بند کرنے کے مطالبے پر کہا کہ امریکا پاکستان کے قبائلی علاقوں میں القاعدہ اور دیگر دہشتگرد عناصر کے خلاف ڈرون اٹیک کی جارحانہ فوجی مہم سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو سکتا کیونکہ ہم اپنی قومی سلامتی کا دفاع کر رہے ہیں۔ پنیٹا کا کہنا تھا کہ القاعدہ کی باقی ماندہ قیادت پاک افغان سرحدی علاقوں میں روپوش ہے جو امریکا پر دہشتگردانہ حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں یہ دہشتگرد ہیں، ہم نے ان کے خلاف جو آپریشن شروع کیا وہ انتہائی موثر ثابت ہوا ہے اور اس سے القاعدہ کی جانب سے امریکا پر حملوں کے منصوبے بنانے کی صلاحیت میں بھی کمی آئی۔ امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں سے القاعدہ کی قیادت کمزور ہوئی ہے اس کی باقی ماندہ قیادت پر ڈرون حملوں کے ذریعے ہم دباﺅ برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ امریکا کیلئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ ڈرون حملے بند کرکے محفوظ واپسی کرے وہ غلط ہیں، میرے خیال میں القاعدہ کو دباﺅ میں لانے کا یہ بہترین وقت ہے اور ہم اس کا استعمال کرکے القاعدہ کی امریکا پر مستقبل میں حملوں کی منصوبہ بندی کو ہمیشہ کے لئے ختم کرسکتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 92659

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/92659/پاکستان-کے-قبائلی-علاقوں-پر-ڈرون-حملے-بند-نہیں-کر-سکتے-امریکی-وزیر-دفاع

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org