0
Monday 12 Apr 2021 23:20

جماعت اسلامی مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے قانونی چارہ جوئی کریگی، مشتاق خان

جماعت اسلامی مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے قانونی چارہ جوئی کریگی، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جماعت اسلامی مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے قانونی چارہ جوئی کے حوالے سے مرکز اسلامی پشاور میں ڈیسک قائم کررہی ہے، جہاں پر لاپتہ افراد کی مکمل فہرستیں مرتب کرکے ان کی بازیابی کے لیے عدالت اور پارلیمان سمیت تمام قانونی آپشنز کو استعمال کیا جائیگا۔ پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماورائے عدالت لوگوں کو غائب کرنا انتہائی قبیح اور غیر انسانی عمل ہے، جو بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ جس سے انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی رمضان کے بعد حکومتی معاشی پالیسیوں کیخلاف دوبارہ عوامی تحریک شروع کریگی، کیونکہ موجودہ حکومت نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ حکومت کی کوویڈ کی ناقص پالیسیز اور غفلت کے بدولت پاکستان بحران کی طرف جارہا ہے۔ ملک اس وقت قرضوں کی لپیٹ میں ہے اور تحریک انصاف نے کورونا کی آڑ میں مزید قرضوں کا بوجھ  ملک پر  ڈال دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں کورونا گروتھ شرح 11.5 ہے جبکہ پاکستان کی گروتھ 8 فیصد ہے، مہنگائی کا جن پر قابو کرنے کی بجائے مزید عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، پاکستان میں مہنگائی میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے، بجلی کے بلوں میں نئے نئے ٹیکس ڈالے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ چینی مافیا پر گرفت کے دعووں کے باوجود بھی چینی کی قیمتوں میں کمی نہیں آسکی، 7 ارب کے رمضان پیکج میں 22 کروڑ عوام کو 86 روپے کا ریلف پیکج دیا گیا ہے، رمضان پیکج عوام کے ساتھ مزاق اور دھوکہ ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ دنیا بھر میں 15 کروڑ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں، پاکستان کے 26 اضلاع کورونا کی لپیٹ میں ہیں، کورونا وباء پر حکومت انتہائی سستی روی سے کام کر رہی ہے، حکومت کورونا پر سیاست کررہی ہے، اب تک 10 لاکھ لوگوں کو ویکسین مہیا کی ہے، جس رفتار سے حکومت ویکسین فراہم کر رہی ہے، ہر فرد تک پہنچانے میں مزید 18 سال لگ جائیں گے۔

مشتاق خان نے مزید کہا کہ حکومت اب تک خیرات پر ویکسین بیرونی ممالک سے مانگ رہی ہے، 3 کروڑ آبادی میں اب تک 14 لاکھ لوگوں کے ٹسیٹ کیے جاچکے ہیں، جو حکومت کی غیر سنجیدگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں مریض مر رہے ہیں، اللہ کی طرف راغب ہونے اور احتیاطی تدابیر سے کورونا وباء پر قابو پایہ جا سکتا ہے۔ جانی خیل میں مرنے والے افراد کے قاتلوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا، جس سے وہاں کے عوام اور لواحقین میں شدید مایوسی اور اشتعال پیدا ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ کے قریب 10 سال بعد ملنے والے مزدورں کی لاشیں سنگین انسانی حقوق کی پامالی ہے، اب ان کے لواحقین کو صرف  پیسے دینا کہاں کا انصاف ہے۔ حکومت پیسوں کے ساتھ ساتھ انہیں انصاف فراہم کرے اور قوم کے سامنے حقائق پیش کرتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبر پختونخوا عبدالواسع، نائب امراء صوبہ عنایت اللہ خان، مولانا تسلیم اقبال، عزیز اللہ مروت، بحراللہ خان، سید جماعت علی شاہ اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 926826
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش