اسلام ٹائمز۔ پولیس حراست میں تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی کیخلاف ایک اور قتل کی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ سعد رضوی پر اب تک دو کانسٹیبلز کو تصادم میں قتل کروانے اور سو سے زائد اہلکاروں کو زخمی کرنے کا الزام عائد ہے۔ کرول گھاٹی کے قریب تحریک لبیک کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا تھا، جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس نے دہشتگردی، اغوا، اقدام قتل، ڈکیتی، بغاوت سمیت دیگر سنگین اکیس دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، جبکہ اسی دوران کانسٹیبل علی عمران میو ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گجر پورہ پولیس نے مظاہرین کیخلاف درج مقدمہ کی ضمنی میں اب قتل کی دفعہ بھی شامل کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق قتل کی دفعہ کانسٹیبل علی عمران کی شہادت کے بعد شامل کی گئی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل علی عمران کرول گھاٹی میں تصادم کے دوران زخمی ہوا تھا، جس کو طبی امداد کیلئے میو ہسپتال لایا گیا تھا، لیکن جانبر نہ ہو سکا۔