0
Wednesday 14 Apr 2021 22:12

گلگت بلتستان میں ہائبرڈ نظام مسلط کر دیا گیا، حفیظ الرحمن

گلگت بلتستان میں ہائبرڈ نظام مسلط کر دیا گیا، حفیظ الرحمن
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گزٹ آف پاکستان میں شائع ہونے والے ایکٹ پر عمل کے سوا کوئی چارہ نہیں، لیکن یہاں ہائبرڈ حکومت مسلط کی گئی ہے، سمجھ نہیں آرہی کہ لوگ کہاں اور کس سے بات کریں۔ بدھ کے روز گلگت میں عارضی ملازمین کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہم نے آئینی اور قانونی امور کے ساتھ مالی پوزیشن دیکھ کر ہی یہ ایکٹ پاس کیا تھا اور ہم یہ دلیل سے ثابت کر سکتے ہیں کہ یہ ایکٹ آئین کے مطابق ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد میں ہے، اگر قانونی، مالی گنجائش نہیں ہوتی تو ہم کبھی اسمبلی میں ایکٹ پاس نہیں کرتے۔ ہم نے ضرورت محسوس کی اور پھر گنجائش دیکھی اس کے بعد ہی اسمبلی سے ایکٹ پاس کیا۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت ڈیٹا جمع کرنے کا بہانہ بناتی ہے، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پورا ڈیتا پہلے سے ہی موجود ہے، ہم نے ایک کمیٹی کے ذریعے اور پھر بائیومیٹرک کروا کے جعلی ملازمین کی نشاندہی کی تھی اور انہیں نکال دیا تھا جس کے بعد اصل ملازمین کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔

حفیظ الرحمن کا کہنا تھا کہ پھر بھی موجود حکومت ڈیٹا جمع کرنا چاہتی ہے تو یہ صرف چوبیس گھنٹے کا کام ہے، اس وقت ایک طرف کرونا کا خطرہ ہے اور یہاں لوگوں کا ہجوم ہے تو ریاست کو چاہیے تھا کہ وہ سارا کام چھوڑ کے ڈیٹا جمع کرتی، بات نیت کی ہے، نیت صاف ہو تو یہ کام چوبیس گھنٹے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اسمبلی سے ایکٹ پاس کی اور عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی طرف بڑھ رہے تھے تو ایک سلیکٹڈ چیف الیکشن کمشنر کے زریعے ہمارے اختیارات منجمد کروائے گئے، انہیں ڈر تھا کہ اگر یہ سارے ملازمین مستقل ہو جاتے ہیں تو اگلی حکومت نون لیگ کی ہی ہوگی۔ شاباش کے طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تنخواہ تین لاکھ سے بڑھا کر بارہ لاکھ روپے کر دی گئی اور مدت ملازمت کو تین سال سے پانچ سال کی گئی، اس وقت آپ کو قانون کیوں یاد نہیں آیا، جب بات غریب لوگوں کی ہوتی ہے تو قانون یاد آجاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 927234
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش