0
Wednesday 14 Apr 2021 23:27

پنجاب میں اسٹریٹ چلڈرن کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی

پنجاب میں اسٹریٹ چلڈرن کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی
اسلام ٹائمز۔ پنجاب میں بچوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے کام کرنیوالے ادارے چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں 10 لاکھ بچے سڑکوں پر نظر آتے ہیں اور لاہور میں 60 ہزار بچے بھیک مانگتے اور مزدوری کرتے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد، بیورو کے ڈائریکٹر جنرل شجاع بھٹی اور غیرسرکاری تنظیم گود کے نمائندے نذیر غازی نے لاہور بیورو میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسٹریٹ چلڈرن سے متعلق اہم انکشافات کئے ہیں۔ چئیر پرسن سارہ احمد نے کہا ہے کورونا جیسے سنگین حالات کے باوجود پنجاب حکومت نے اسٹریٹ چلڈرن کی فلاح و بہبود، ان کی صحت اور تعلیم کے حوالے سے موثر اقدامات اٹھائے ہیں۔ ایک سال کے دوران لاہور سمیت مختلف شہروں سے 7 ہزار بچوں کو تحویل میں لیا گیا، چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو نے ہمیشہ بچوں کی فلاح و بہود کے لئے کام کیا ہے۔

گود کے نمائندے نذیر غازی نے کہا کہ لاہور میں 60 ہزار اسٹریٹ چلڈرن ہیں، یہ بچے جنسی اور جسمانی تشدد کا شانہ بنتے ہیں اور جرائم پیشہ گروہوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔ ان بچوں سے متعلق آگاہی مہم چلا رہے ہیں تاکہ ان کا مستقبل محفوظ بنایا جاسکے۔ یہ بچے غیر محفوظ ہیں، ہمیں ان کو بھیک دیکر ان کا حوصلہ نہیں بڑھانا چاہئے۔ڈی جی چائلڈ پروٹیکشن بیورو شجاع بھٹی نے کہا کہ سڑکوں پر بچے صرف غربت کی وجہ سے بھیک نہیں مانگتے بلکہ یہ ایک کاروبار بن چکا ہے، اس دھندے کے پیچھے کئی مافیاز ہیں۔ کئی واقعات میں پورا خاندان بھیک مانگتا پایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحویل میں لی جانیوالی بچیوں کو لاہور جبکہ بچوں کو دوسرے شہروں میں موجود بیورو میں منتقل کر رہے ہیں تاکہ ان کے والدین کو جب بچوں کی حوالگی میں مشکل ہوگی تو وہ ان سے بھیک نہیں منگوائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 927249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش