0
Wednesday 14 Apr 2021 23:54

مزار قائد کے باہر جاری پرامن احتجاج ریاستی ظلم و جبر کیخلاف ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

مزار قائد کے باہر جاری پرامن احتجاج ریاستی ظلم و جبر کیخلاف ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک میں لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کے لئے شروع ہونے والی تحریک کی حمایت کرتے ہیں، کسی بھی حکومتی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی زندگی کا قیمتی ترین حصہ خفیہ عقوبت خانوں کی نذر کرے، اس غیر آئینی اقدام کے خلاف کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزار قائد کے باہر جاری جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاجی دھرنے میں اپنے ٹیلیفونک خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، اپنے اس مؤقف سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، لاپتہ نوجوانوں کو آئین و قانون کے مطابق عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے، جو لوگ قصوروار ہیں، انہیں قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں، بے گناہ لوگوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک ناقابل برداشت ہے، ہم نے حکومت، عدلیہ اور سکیورٹی کے اداروں سمیت ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کی ہے، جبری گمشدگی انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے، اس ظلم و زیادتی پر حکومتی اداروں کا غیر سنجیدہ ردعمل ہمارے اضطراب میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مزار قائد کے باہر جاری پرامن احتجاج ریاستی ظلم و جبر کے خلاف ہے، لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پوری دنیا میں حکمرانوں کی نااہلی و ذلت کا باعث بن رہی ہے، جب تک ہمارے لاپتہ پاکستانی بیٹوں کو عدالتوں کے سامنے پیش نہیں کیا جاتا یا ان کے اہل خانہ سے ملاقات نہیں کرائی جاتی، تب تک ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے، ایک جمہوری ریاست ایسے آمرانہ طرز عمل کی متحمل نہیں ہوسکتی، مقتدر اداروں نے اگر اپنی نیک نامی برقرار رکھنی ہے تو آئینی حدود و قیود کو مقدم رکھیں، کسی بھی شہری کی جبری گمشدگی آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، محض شک کی بنیاد پر شیعہ عزاداروں کو لاپتہ کرنا قانون و انصاف کا قتل ہے، عدلیہ کو اس غیر آئینی اقدام اور لاقانونیت کا نوٹس لینا چاہیئے، شیعہ قوم کو دیوار سے لگانے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 927255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش