QR CodeQR Code

تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدہ کا لحاظ رکھا جاتا تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی، حامد سعید کاظمی

15 Apr 2021 02:06

اہل سنت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مذہبی اُمور کا کہنا تھا کہ اگر اس معاہدہ پر عملدرآمد کرانے میں کوئی تکنیکی رکاوٹ تھی تو حکومت کو چاہیئے تھا کہ تحریک لبیک کی قیادت کو اعتماد میں لیتی اور ملکی و قومی مفادات کے تحفظ کیلئے مل بیٹھ کر کوئی مناسب راستہ نکالتی، لیکن بغیر کسی بات چیت کے براہ راست گرفتاریاں اشتعال انگیز ثابت ہوئیں اور پاکستان کی شاہراہوں کو بند کرنے کا عمل فطری ردعمل کے طور پر سامنے آیا۔


اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت پاکستان کے مرکزی رہنماء و سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ مولانا سعد رضوی کی گرفتاری اور اس کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر حکومتی تشدد جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے، اس کے نتیجے میں اسلامیان پاکستان میں شدید اضطراب پیدا ہوگیا ہے، حکومت کو چاہیئے کہ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے حالات کو مزید بگڑنے سے بچائے اور یہود و نصاریٰ کی خوشنودی کی بجائے اپنے آقا و مولا (ص) کی عزت و ناموس کے تحفظ کیلئے اسلامی ممالک کے سربراہان کو اعتماد میں لے، بین الاقوامی سطح پر متفقہ لائحہ عمل طے کریں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان جو معاہدہ طے ہوا تھا اور جس کا اعلان وزیراعظم عمران خان نے خود کیا تھا، اگر اس کا لحاظ رکھا جاتا تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔ ہاں اگر اس معاہدہ پر عمل درآمد کرانے میں کوئی تکنیکی رکاوٹ تھی تو حکومت کو چاہیئے تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کو اعتماد میں لیتی اور ملکی و قومی مفادات کے تحفظ کیلئے مل بیٹھ کر کوئی مناسب راستہ نکالتی، لیکن بغیر کسی بات چیت کے براہ راست گرفتاریاں اشتعال انگیز ثابت ہوئیں اور پاکستان کی شاہراہوں کو بند کرنے کا عمل فطری ردعمل کے طور پر سامنے آیا۔

وہ اہل سنت و جماعت کی نمائندہ دینی و سیاسی تنظیموں کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ جماعت اہل سنت پاکستان پنجاب علامہ حافظ محمد فاروق خان سعیدی، چیف آرگنائزر ملتان ڈویژن علامہ محمد رمضان شاہ فیضی، صدر جمعیت علمائے پاکستان جنوبی پنجاب محمد ایوب مغل، ناظم اعلیٰ ملتان ڈویژن علامہ قاری فیض بخش رضوی، امیر حلقہ سیفیہ پیر عزیز رسول صدیقی، رکن مرکزی رابطہ کمیٹی سنی تحریک مرزا ارشد القادری، ناظم اعلیٰ جمعیت علمائے پاکستان جنوبی پنجاب علامہ پیر شفیق اللہ البدری، امیر جماعت اہل سنت ضلع ملتان علامہ قاری خادم حسین سعیدی، آرگنائزر صاحبزادہ قاضی بشیر احمد گولڑوی، ناظم اعلیٰ قاری مطیع الرسول سعیدی، ناظم اطلاعات ڈاکٹر محمد ارشد بلوچ، مرکزی رابطہ سیکرٹری تنظیم السعید پاکستان احمد اقبال سعیدی، مرکزی رہنما تنظیم فضلائے انوارالعلوم قاری محمد اکرم سعیدی و دیگر موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اہل سنت کی نمائندہ تنظیمیں ملکی و قومی مفاد کیلئے حکومت سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت اور کارکنوں کو رہا کرکے ایک مثبت پیغام دے اور مذاکرات کا راستہ ہموار کرے تو ملک بھر سے اہل سنت اکابر حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان مفاہمت پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں گے، نیز اگر حکومت پاکستان فرانس کے صدر کے اشتعال انگیز رویئے کے خلاف مسلم ممالک کے سربراہوں سے فوری رابطہ کرے تو پاکستان کی اندرونی صورتحال بہتر ہوسکتی ہے اور عوام کا حکومت پر اعتماد بحال ہوسکتا ہے۔


خبر کا کوڈ: 927263

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/927263/تحریک-لبیک-اور-حکومت-کے-درمیان-معاہدہ-کا-لحاظ-رکھا-جاتا-نوبت-یہاں-تک-نہ-پہنچتی-حامد-سعید-کاظمی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org