0
Thursday 18 Aug 2011 14:29

ایف سی آر ترمیمی آرڈیننس کا اجراء، فاٹا میں جمہوریت بحال ہو گئی ہے، سیاسی و قبائیلی رہنماوں کا زبردست خیر مقدم

ایف سی آر ترمیمی آرڈیننس کا اجراء، فاٹا میں جمہوریت بحال ہو گئی ہے، سیاسی و قبائیلی رہنماوں کا زبردست خیر مقدم
پشاور:اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سیاسی جماعتوں کے مرکزی و صوبائی رہنماوں صوبائی وزراء اور فاٹا کی سرکردہ شخصیات نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے ایف سی آر ترمیمی آرڈیننس کے اجراء کو قبائلی عوام کے لئے روشن مستقبل کی نوید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے قبائلی علاقوں میں سیاسی بیداری اور ذہنی نشوونما کا ایک نیا دور شروع ہو گا، تاہم فاٹا میں مزید اصلاحات کی ضرورت پر بھی ان سیاسی رہنماوں نے زور دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی (شیر پاو) کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا آفتاب احمد خان شیر پاو کی طرف سے صدر مملکت کے ایف سی آر ترمیمی آرڈیننس کے اجراء پر جاری کردہ بیان میں فاٹا میں حالیہ اصلاحات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبائلی عوام کی زندگی پر موثر اثرات مرتب ہوں گے، تاہم انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس قانون کو آئین اور قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق بنایا جا سکے۔ جاری اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ایف سی آر میں ترامیم ایک اچھا اقدام ہے تاہم قبائیلوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے ان ترامیم میں اہم کردار ادا کیا انھوں نے کہا کہ ایف سی آر ایک کالا قانون ہے جس کو استعماری قوت نے اپنے مقاصد کیلئے نافذ کیا تاہم یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ قبائلی عوام کو اس قانون کے چنگل میں رکھا گیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے ایف سی آر میں ترامیم کر کے ایک اچھا اقدام اٹھایا ہے۔
آفتاب احمد شیر پاو نے مطالبہ کیا کہ قبائیلی علاقوں میں لوکل گورنمنٹ نظام متعارف کرایا جائے اور سماجی، اقتصادی ترقی اور انتظامی و سیاسی اصلاحات کیلئے پیکیج دیا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر اور صوبائی وزیر صحت سید ظاہر علی شاہ کی طرف سے اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے ایف سی آر ترمیمی آرڈیننس کی منظور ی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس تاریخی فیصلے پر صدر آصف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سو دس سال بعد قبائلی عوام کو اس ترمیمی آرڈیننس کی بدولت حقیقی آزادی ملی ہے کیونکہ انگریز دور کے سیاہ ایف سی آر قانون نے ان کے بنیادی حقوق سلب کر رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی بحالی شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید کا خواب تھا جو صدر زرداری نے پورا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب فاٹا میں بھی جمہوریت بحال ہوگئی ہے اور قبائلی عوام کو سیاسی سر گرمیوں کی اجازت ملنے کے بعد اب انہیں اپنی مرضی سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق بھی مل گیا ہے۔ سید ظاہر علی شاہ نے کہا کہ فاٹا ترمیمی آرڈیننس میں قبائلی عوام کو تمام قانونی حقوق دے دئیے گئے ہیں جو پاکستان کے دوسرے حصوں میں لوگوں کو حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب فاٹا کے اندر بھی ملزم کو ضمانت کا حق حاصل ہوگا اور اسے جو بیس گھنٹوں کے اندر مجاز اتھارٹی کے سامنے پیش کرنا لازمی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایف سی آر کے کالے قانون کا خاتمہ کر کے شہری آزادیاں بحال کردی ہیں، اب انصاف کا بول بالا ہوگا اور کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہیں ہوگی۔
پاکستان پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات و صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لیاقت شباب نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے ایف سی آر ترمیمی آردیننس کو تاریخی اقدام قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیرنے کہا کہ پیپلز پارٹی نے قبائلی عوام کے ساتھ کیا گیا اپنا وعدہ پورا کردیا ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دے دی گئی ہے جس سے قبائلی علاقوں میں جمہوری عمل شروع ہوگیا ہے اور اب وہاں سیاسی جماعتوں کے قیام پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آر انگریز دور کا جابرانہ قانون تھا جو انسانی غلامی کی بدترین علامت بھی تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد ابھی اس قانوں کو ختم نہیں کیا جاسکا لیکن شہید بھٹو اور بے نظیر شہید نے قبائلی عوام کو ایف سی آر کے شکنجے سے آزاد کرانے کا جو وعدہ کیا تھا وہ پیپلز پارٹی نے پورا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں بھی اب لوگوں کو قانونی تحفظ حاصل ہوگیا ہے اور انکو بنیادی انسانی حقوق بھی حاصل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سنہرا باب ہے جس سے قبائلی علاقوں میں تعمیراتی انقلاب بر پا ہوگا اور لوگوں کو بنیادی شہری سہولتیں میسر آئیں گی۔
شمالی وزیرستان کے حیدر خیل قبیلے کے رہنما ملک گل صالح جان نے حالیہ سیاسی اصلاحات کو قبائلی عوام کے لئے امید کی ایک کرن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبائلی علاقوں میں سیاسی عمل کا آغاز ہو گا اور قبائل کو قومی دھارے میں لانے کے لئے ایک ایک اچھی کوشش ہے تاہم قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کے لئے مزید اقدامات بھی کرنے ہوں گے تاکہ قبائل کی صدیوں کی محرومیوں کا ازالہ ہو سکے۔ میر علی میں پریس کانفرنس کے دوران قبائلی رہنما نے کہا کہ صدر مملکت کی طرف سے فاٹا میں اصلاحات کے آرڈیننس کے اجراء کے بعد قبائل کے احساس محرومی کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات بھی کرنا ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 92735
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش