0
Thursday 15 Apr 2021 22:25

تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے، مفتی منیب الرحمٰن

تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے،  مفتی منیب الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے، موجودہ صورتحال کے ذمہ دار وفاقی وزراء ہیں، جن وزراء نے ٹی ایل پی سے فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا معاہدہ کیا وہ اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں، ہم ان مظالم اور حکومت کے طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں، حکومت تمام گرفتار عاشقانِ رسول کو رہا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ مظفر شاہ رضوی، چیئرمین سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ بشیر فاروقی سمیت اہلسنت و جماعت کے دیگر اکابرین بھی موجود تھے۔ مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ملک کرب کی حالت میں ہے، جن وزراء نے تحریک لبیک سے معاہدہ کیا اس میں انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ لگانے والوں پر گولیاں چلائیں گئی، مختلف ذرائع نے بتایا کہ بہت سے لوگ شہید ہوگئے ہیں جبکہ کئی افراد زخمی ہیں، سوشل میڈیا پر جو تصویریں وائرل ہوئیں اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جسم کے بالائی حصے میں گولیاں لگیں، شہداء کے لواحقین کو صبر کی تلقین کرتے ہیں، شہید پولیس والوں سے بھی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے، ڈنڈے کے زور پر لوگوں کے عقائد کو نہیں بدل سکتے، تحریک لبیک کے سربراہ کو رہا کرکے ان سے مذاکرات کئے جائیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ تحریک لبیک پر سے پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے، جمعہ کے خطباء سے درخواست ہے کارکنوں کی رہائی اور شہداء کی بخشش کے لئے دعا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران دوسروں پر فتوے صادر کرنے سے پہلے اپنا ماضی دیکھیں، شیخ رشید صاحب اقتدار آنے جانے والی چیز ہے، آج آپ کے پاس طاقت ہے کل کا کچھ نہیں پتہ، کاش کے حکومت اعلان جنگ اپنے لوگوں کے خلاف نہیں بلکہ کشمیر کی آزادی کے لئے کرتی۔ مفتی منیب نے مزید کہا کہ کیا قانون صرف کمزور کے لئے ہوتا ہے، ماضی میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ 20 سے 30 افراد نے شاہراہ بند کرکے دھرنا دیا لیکن انکو سیکورٹی فراہم کی گئی، اگر حکومت حالات کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ ہے تو حافظ سعید رضوی کو رہا کرے، ان کی شورا کو بھی رہا کیا جائے تاکہ وہ مشورہ کرسکیں۔

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ کوئی ریاست طاقت کو اپنی عوام کے خلاف استعمال نہیں کرتی، حکومت دل میں نرمی پیدا کرے رمضان کا مہینہ ہے، اللہ حسن سلوک کرنے والوں کو جہنم کی آگ سے بچائے گا، کیا حکمران کو یہ سودا منظور ہے، جو بھی لوگ اسیر ہیں انہیں بھی رہا کیا جائے تاکہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ عید کریں، میں احتجاج کرنے والوں کو سب سے پہلے پرامن رہنے کی تلقین کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ املاک سرکاری ہوں یا نجی کسی کو بھی نقصان نہ پہنچایا جائے، میرے آقا کی زندگی پر عمل کیا جائے انہوں نے تیرہ سال ظلم برداشت کیا، ہم خارجی تعلقات کی نزاکت کو بھی جانتے ہیں اور پاکستان کی مشکلات کا بھی اندازہ ہے۔ مفتی منیب نے کہا کہ ہم حکمت و تدبر سے چلنا چاہتے ہیں، ہم عملی سیاست میں نہیں ہیں، ہمارا کام درس و تدیس ہے، ہم اپنی قومی ذمہ داری کو ادا کرنے کے لئے یہاں آئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 927417
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش