0
Friday 16 Apr 2021 10:20

قیام امن 5 اگست 2019ء کے فیصلے کی منسوخی سے مشروط ہے، حسنین مسعودی

قیام امن 5 اگست 2019ء کے فیصلے کی منسوخی سے مشروط ہے، حسنین مسعودی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے یہ واضح کیا کہ پی اے جی ڈی اپنے ایجنڈے پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور کشمیر میں خاموشی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگوں نے یہاں سب کچھ قبول کیا ہے۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے حسنین مسعودی نے کہا کہ پی اے جی ڈی کے ممبران ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کی صحت کے مسائل کی وجہ سے نہیں مل پائے تاہم انہوں نے کہا کہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ یعنی پی اے جی ڈی 5 اگست 2019ء کے فیصلے کی منسوخی کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ سڑکوں پر نہیں آتے اس کا مطلب یہ نہیں کہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے اور یہاں امن ہے اور لوگوں نے ہر ایک چیز کو قبول کرلیا ہے۔

جسٹس حسنین مسعودی نے کہا کہ ہر روز یہاں جنگجوؤں اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بارے میں سنتے ہیں تو وہ کیا ہے اور میںیہ کہتا ہوں کہ ہمیں یقین ہے کہ امن اس خطے میں اس وقت تک قائم نہیں ہوگا جب تک نہ 5 اگست 2019ء کے فیصلے کو منسوخ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بھارتی حکومت نے کیا حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 1953ء سے پہلے کی پوزیشن کو بحال کرنے کے لئے نیشنل کانفرنس کی واضح پوزیشن ہے اور ہم اسکے حق میں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 927461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش