0
Saturday 17 Apr 2021 11:50

تحریری حکم نامہ جاری ہونے تک شہباز شریف کی رہائی میں تاخیر

تحریری حکم نامہ جاری ہونے تک شہباز شریف کی رہائی میں تاخیر
اسلام ٹائمز۔ دو روز قبل لاہور ہائیکورٹ کے بینچ سے ضمانت پانے والے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی منی لانڈرنگ ریفرنس میں ضمانت پر جیل سے رہائی میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے کیونکہ عدالت عالیہ نے اب تک اپنا تحریری حکم جاری نہیں کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 14 اپریل کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر اور سابق وزیراعلٰی کے وکیل کے حتمی دلائل سننے کے بعد جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید غورال پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے بینچ نے فریقین کو بتایا تھا کہ انہیں فیصلے کے بارے میں جلد آگاہ کر دیا جائے گا۔ تقریبا 15 منٹ کے بعد عدالت کے عملے کا ایک ججز کے کمرے سے باہر آیا اور فریقین کو بتایا کہ اس درخواست کو 50 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض قبول کی گئی ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ بینچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس محمد سرفراز ڈوگر نے ایک صفحے کے مختصر آرڈر پر دستخط کیے تھے اور اسے دستخط کے لیے جسٹس اسجد جاوید غورال کو بھجوا دیا تھا جو تاحال زیر التوا ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات ہیں کہ جسٹس اسجد جاوید غورال نے ضمانت منظور کرنے کے احکامات سے اتفاق نہیں کیا اور اپنا فیصلہ لکھنے کے لیے فائل اپنے پاس رکھ لی، جج کے عملے نے صحافیوں کو بتایا کہ حکم میں کسی قسم کی تبدیلی کے بارے میں ان کے پاس کوئی ہدایت نہیں ہے۔ تاہم لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر شہباز شریف کی درخواست کو بطور "منظور" لکھا ہے۔ شہباز شریف کے وکیل ایڈوکیٹ اعظم نذیر تارڑ نے ڈان کو بتایا کہ اگر ضمانت دینے کے حکم میں کوئی تبدیلی ہوئی ہے تو انہیں عدالت کی طرف سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 927672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش