0
Saturday 17 Apr 2021 18:21

آخرت کے معاملات میں انسانوں کا رویہ غافلوں جیسا ہے، علامہ کاظم عباس نقوی

آخرت کے معاملات میں انسانوں کا رویہ غافلوں جیسا ہے، علامہ کاظم عباس نقوی
اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کے مزار کے سامنے مرکزی احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کے تحت منعقد کئے گئے آٹھویں سالانہ معارف قرآن کلاسز سے علامہ سید کاظم عباس نقوی نے سورہ روم کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کو سب سے زیادہ نقصان جہالت کے  مرکب سے پہنچا ہے، جاہل مرکب وہ شخص ہوتا ہے جو اپنے تئیں سمجھتا ہے کہ وہ سب جانتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انبیاء (ع) اور آئمہ اطہار (ع) اصل عالم ہیں، باقی جتنے افراد ہیں وہ طالبعلم ہیں، جو انسان اپنے جہل کا اعتراف کرتا ہے تو اللہ اس کے لئے علم کا دروازہ کھول دیتا ہے، خدا کہتا ہے کہ لوگ دنیا کی صرف ظاہری چند چیزوں کو جانتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ انسان جو کچھ بھی جانتا ہے وہ بہت تھوڑا ہے اور صرف ظاہر ہے جبکہ حقیقت میں وہ کچھ بھی نہیں جانتا ہے۔

علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ انسان جتنا دنیاوی ٹیکنالوجی میں آگے بڑھتا جارہا ہے اتنا ہی زیادہ اپنے جہل کو محسوس کرتا جارہا ہے، ابھی تک انسان دنیا کی حقیقتوں کا اندازہ نہیں کرسکا ہے، انسان کے علم کے ادراک کا منبع پانچ حواس خمسہ ہیں اور یہ حواس خمسہ بھی محدود ہیں، بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جن کو انسان وسیلہ کے بغیر درک ہی نہیں کرسکتا ہے۔ علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ انسان دنیا کے ظاہر کے حوالے سے بہت ہوشیار ہے مگر آخرت کے بارے میں ان سے بات کریں تو کہتے ہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے، دنیا کے کاروبار میں ہاتھ کی صفائی کرنے والے یہ نہیں سمجھتے کہ ان کا یہ گناہ آخرت میں کتنا بڑا انبار بن کر سامنے آئے گا، دوسروں کو اذیت دینے کے لئے خود کی تھوڑی سی راحت آخرت میں ایک بڑے عذاب کی شکل میں نمودار ہوگی، حقیقت میں انسانوں کا رویہ آخرت کے معاملات میں غافلوں جیسا ہے۔

علامہ کاظم عباس نقوی کا کہنا تھا کہ روز قیامت مومنین کے لئے شفاعت کی نصرت سب سے زیادہ بی بی سیدہ فاطمہ زہرا (س) کی جانب سے ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ جس دن روم کے دوبارہ غلبہ کی خبر واقع ہوئی اس دن مومنین خوش ہوگئے، امام علی (ع) سے جب روم کے غلبہ کے متعلق معلوم کیا گیا تو انہوں نے اس کا حقیقی معنی بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے مخالفین (بنو امیہ) کا غلبہ ہے اور پھر دوبارہ غلبہ امام زمانہ (ع) کے ظہور کے وقت خدا کے نظام کو حاصل ہوگا، خدا نے مومنین کے غلبہ کا جو وعدہ کر رکھا ہے، وہ یقینی اور حتمی ہے مگر اب تک جو یہ غلبہ حاصل نہیں ہوسکا تو اس کی وجہ ہماری اپنی کوتاہیاں اور کمزوریاں ہیں۔ معارف قرآن کلاسز میں پاکستان کی حفاظت اور مظلومین جہاں کی نصرت کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 927742
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش