0
Saturday 17 Apr 2021 18:51

جبری گمشدہ افراد کیلئے آواز بلند کرنا ہمارا شرعی فریضہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی

جبری گمشدہ افراد کیلئے آواز بلند کرنا ہمارا شرعی فریضہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کا احتجاجی دھرنا مزار قائد کے باہر آج بھی جاری رہا۔ دھرنے میں مختلف سیاسی و مذہبی افراد نے شرکت کی اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب میں علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لئے مجلس وحدت مسلمین نے دھرنے کے ہر اقدام کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ملت تشیع پر ناز ہے، جو حق کے راستے پر ہمیشہ ثابت قدم رہتی ہے، شرکاء دھرنا نے اپنے حوصلوں کو بلند رکھنا ہے، ہم وہ ہیں جو ہمت نہیں ہارتے اور کبھی مایوس نہیں ہوتے، جبری گمشدہ افراد مظلومین ہیں اور مظلوم کی حمایت خدا کا حکم اور انبیاء کا شعار ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ہماری یہ جدوجہد آئینی و قانونی ہے، کوئی کتنا بھی بڑا مجرم یا ملزم کیوں نہ ہو، ایک آزاد ریاست میں اسے غائب نہیں کیا جا سکتا، کسی کو جبری لاپتہ کرنا جنگل کا قانون تو ہوسکتا ہے لیکن ایک آئینی ریاست ایسی لاقانونیت کی اجازت نہیں دے سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو یہ ظلم کرتا ہے، وہ اللہ کے احکام، ملک کے آئین اور اخلاقی قدروں کی پامالی کا مرتکب ہوتا ہے، ہمیں اس غیر آئینی عمل کے خلاف ہر جگہ آواز بلند کرنا ہوگی، پاکستان اور دنیا بھر کے باضمیر و باشعور افراد اس تحریک کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے میں ایک دن ملک کے ہر بڑے شہر میں لاپتہ افراد کی حمایت میں دھرنے دیئے جائیں گے، تاکہ بے حس حکمرانوں کو جھنجھوڑا جاسکے، ہمیں نتیجے کی فکر نہیں ہوتی، ہم فریضے کو مقدم سمجھتے ہیں، جبری گمشدہ افراد کے لئے آواز بلند کرنا ہمارا شرعی فریضہ ہے، ہم ثانی زہراء سلام اللہ علیہا کے ماننے والے ہیں، ہم کربلا کے پیروکار ہیں، جنہیں حالات کبھی تھکا نہیں سکتے، جو حق کے راستے میں کبھی سرنگوں نہیں ہوتے۔ علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ احتجاجی دھرنے کو پندرہ سے زائد روز گزر چکے ہیں، اس دوران مختلف اداروں سے میٹنگیں ہوئیں، سب نے یقین دہانی کرائی کے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے مثبت اقدامات کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 927749
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش