0
Sunday 18 Apr 2021 22:30
لاپتہ افراد کے بچوں کے ہمراہ ملت جعفریہ کے بچے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے

کراچی میں رہائش پذیر وفاقی وزراء کے گھروں کے باہر احتجاج کریں گے، علامہ احمد اقبال رضوی

اکیس رمضان المبارک کو یوم علیؑ کے جلوس عزاء میں منظم احتجاج کیا جائے گا
کراچی میں رہائش پذیر وفاقی وزراء کے گھروں کے باہر احتجاج کریں گے، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پہلے مرحلے میں کراچی میں رہائش پذیر وفاقی وزراء کے گھروں کے باہر احتجاج کریں گے، حکومت نے ہم سے بارہ روز کی مہلت مانگی تھی لیکن اب سترہ دن گزر گئے ہیں، اکیس رمضان المبارک کو یوم علی ؑ کے جلوس عزاء میں منظم احتجاج کیا جائے گا، جمعہ، ہفتہ، اتوار کو پر امن علامتی دھرنے دیں گے، لاپتہ افراد کے بچوں کے ہمراہ ملت جعفریہ کے بچے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے۔ یہ بات انہوں نے کراچی میں مزار قائد کے باہر شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے جاری احتجاجی دھرنے سے سترہویں روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ کامران عابدی، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے رہنما علامہ صادق رضا تقوی، مجلس ذاکرین امامیہ کے علامہ سبط حیدر، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفری، علامہ دوست علی سعیدی، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ مبشر حسن سمیت لاپتہ افراد  کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔

علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ میں لوگ اپنے پیاروں کی رہائی کی بھیک مانگ رہے ہیں، عدلیہ روز ریاستی اداروں سے مسنگ پرسنز کی بازیابی کا مطالبہ کر رہی ہے، سپریم کورٹ سندھ ہائی کورٹ میں عدلیہ روزانہ آئین کی خلاف ورزی پر لاپتہ افراد کی بازیانی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک سے محب وطن عوام لاپتہ ہیں، سندھ سے بلوچستان سے لوگ لاپتہ ہیں، جب تک ہمارے لاپتہ افراد کو رہا نہیں کیا جاتا ہم دھرنا جاری رکھیں گے، صدر و وزیراعظم بتائیں لاپتہ افراد کہاں ہیں، صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کی لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جمعہ، ہفتہ، اتوار کو پر امن علامتی دھرنے دیں گے، ملک میں موجودہ بحران کو دیکھتے ہوئے اپنا دھرنا دیں گے، ماہ مبارک رمضان میں ہمارے پر امن دھرنوں سے احتجاج ریکارڈ کروائیں گے، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے صدرپاکستان کے گھر کے باہر احتجاج کریں گے، لاپتہ افراد کے بچوں کے ہمراہ ملت جعفریہ کے بچے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ جبری افراد کی بازیابی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے، اگر لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کیا گیا تو 21 رمضان المبارک کے جلوس عزاء کو روک کر احتجاج کریں گے، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اپنے احتجاج کو بڑھا رہیں ہیں یہ ہمارا قانونی و آئینی حق ہے، پاکستان میں کے موجودہ حالات کی ذمہ دار حکومت ہے۔ انہوں نے عاشقان رسول (ص)  پر ملک بھر میں گولیاں چلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں حکومت تحریک لبیک سے کئے گئے مزاکرات اور معاہدے کو پورا کرے، تحریک لبیک کے کارکنان پر فائرنگ اور ان کی جاں بحق ہونے پر شدید مذمت کرتے ہیں، حکومت عاشقان رسول ﷺ پر ایسے حملے کر رہی ہے جیسے وہ اس ملک کے شہری نہیں بھارت سے آئیں ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں علامہ صادق تقوی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ہر پاکستانی اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا، اہل سنت علماء کرام کے خلاف کریک ڈاون کی مذمت کرتے ہیں، حکومت کریک ڈاؤن کے بجائے مذاکرات سے معاملات حل کرے، ملک میں دیگر شہریوں کو مسنگ کرنے کی مذمت کرتے ہیں، ملت جعفریہ مظلوموں کے ساتھ ہیں، 21 رمضان المبارک کو جلوس عزاء میں منظم احتجاج کیا جائے گا۔ علامہ کامران عابدی نے کہا کہ مزار قائد پر احتجاجی دھرنے میں بیٹھیں ہیں حقوق انسانی کی تنظیمیں کہاں ہے، ہمارا احتجاج جاری ہے، 21 رمضان المبارک ملت جعفریہ کی ہر تنظیمیں شامل ہونگی۔ علامہ صادق جعفری نے کہا کہ جب تک مسنگ پرسنز کا آخری فرد بازیاب ہوتا دھرنا جاری رہے گا، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ملک گیر احتجاج کریں گے۔ علامہ دوست علی سعیدی نے کہا کہ لاپتہ افراد میں اگر کوئی مجرم ہے تو عدالتوں میں پیش کریں، صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان ہمارے مسنگ پرسنز کو رہا کریں۔
خبر کا کوڈ : 927933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش