QR CodeQR Code

 احتجاج کے طریقہ کار میں غلطی ہو سکتی ہے اس معاملے کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا تھا

ملک بدامنی اور لاقانونیت کی سنگین صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا، دونوں فریق مذاکرات کے ذریعے معاملہ کو حل کریں، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

19 Apr 2021 06:58

حیدرآباد پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی اور ان کے خلاف ظالمانہ تشدد کی پر زور مذمت کرتے ہیں، ایک جمہوری جماعت پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر دیوار سے لگانے کا عمل کسی طرح بھی درست نہیں ہے کیونکہ جن اسباب اور بنیاد پرپابندی لگائی ہے وہ تمام پارٹیوں میں پائی جاتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان(نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، جمعیت مشائخ اہلسنت پاکستان کے سرپرست اعلیٰ جماعت قادریہ جیلانیہ کے روحانی پیشوا سید پیرغلام رضوانی شاہ جیلانی، پیر فقیر ولی محمد، سید احمد شاہ جیلانی، پیر سید عبدالرسول شاہ جیلانی اور پیر میاں غلام فاروق نے پریس کلب حیدرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی تمام جماعتیں رابطے میں ہیں، لیاقت بلوچ سمیت تمام قائدین، اکابرین اہلسنت اور سنی تنظیمات سے رابطے ہوئے ہیں سب اس بات پر متفق ہیں کہ اس معاملہ کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جائے، طاقت سے کبھی کوئی مسئلہ حل ہو اہے نہ ہوگا، بالآخر مذاکرات کی راہ اختیار کرنی پڑتی ہے، لہذا دونوں فریق اپنی روش تبدیل کریں اور لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات چیت کے ذریعہ معاملہ کو حل کریں تاکہ عوام میں پائے جانے والا اضطراب ختم ہو اور رمضان المبارک کی پرنور ساعتوں میں روحانی عبادات کا سلسلہ جار ی رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی اور ان کے خلاف ظالمانہ تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ایک جمہوری جماعت پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر دیوار سے لگانے کا عمل کسی طرح بھی درست نہیں ہے، کیونکہ جن اسباب اور بنیاد پر پابندی لگائی ہے وہ تمام پارٹیوں میں پائی جاتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں پر دھرنے، روڈبلاک اور پولیس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، املاک کو نقصان پہنچانے کی بنیاد پر پابندی لگائی جاتی تو کوئی جماعت بھی باقی نہیں بچتی۔

 انہوں نے کہا کہ کیا توہین رسالت کے جرم میں فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ غلط تھا؟ کیا اس سے پہلے ملکی معاملات کی بنیاد پر پڑوسی ملک کے سفیروں کو ملک سے نہیں نکالا گیا؟ کیا حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ نہیں ہوا تھا؟۔ احتجاج کے طریقہ کار میں غلطی ہو سکتی ہے اس معاملے کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا تھا۔ ماضی میں جن جماعتوں پر پابندی لگائی گئی وہ کالعدم جماعتیں کسی اور نام سے کام کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ پاکستان کی کوئی جماعت ایسی نہیں جس نے احتجاج نہ کیا ہو اور اس کے نتیجے میں بدامنی اور لاقانونیت کے واقعات نہ ہوئے ہوں کیا؟۔ اس سے قبل کسی اور جماعت نے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے نہیں دئیے؟۔ کیا اس کے دھرنوں میں پرتشدد واقعات نہیں ہوئے؟ کیا انہوں نے پولیس کو نشانہ نہیں بنایا؟۔ کیا انہوں نے قومی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا؟۔ کیا ان کے احتجاج میں ہلاکتیں نہیں ہوئیں؟۔ کیا ان جماعتوں پر پابندیاں لگائی گئی اگر اس طرح ہر جماعت پر پابندی لگا دی جائے تو کوئی جماعت نہیں بچے گی۔ لہذا اس معاملہ پر سنجیدگی سے غور کیا جائے اور بات چیت کے ذریعہ اس کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 927965

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/927965/ملک-بدامنی-اور-لاقانونیت-کی-سنگین-صورتحال-کا-متحمل-نہیں-ہوسکتا-دونوں-فریق-مذاکرات-کے-ذریعے-معاملہ-کو-حل-کریں-صاحبزادہ-ابوالخیر-زبیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org