0
Tuesday 20 Apr 2021 03:03

حکومت سے مذاکرات، تحریک لبیک کا دھرنے ختم کرنے کا اعلان

حکومت سے مذاکرات، تحریک لبیک کا دھرنے ختم کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں ٹی ایل پی نے ملک بھر میں دھرنے ختم کرکے صرف لاہور کا مرکزی دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات ہوئے، جس میں حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر قانون راجہ بشارت، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ٹی ایل پی کی جانب سے شفیق امینی، ظہیر الحسن شاہ اور مجلس شوریٰ کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔ حکومتی وفد ان علماء سے بریفنگ لے کر آیا تھا، جو اس سے قبل کوٹ لکھپت جیل میں سربراہ ٹی ایل پی سعد رضوی سے ملاقات کرچکے تھے، ان علماء نے حکومتی وفد کو تحریک لبیک کے مطالبات سے آگاہ کر دیا تھا، جس پر حکومتی وفد ٹی ایل پی کی شوریٰ سے ملنے پہنچا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران تحریک لبیک نے شیخ رشید کے استعفے، سربراہ مولانا سعد رضوی اور گرفتار کارکنوں کی رہائی، مقدمات کے خاتمے اور فرانس کے سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کیا۔ حکومتی وفد نے تمام مطالبات تسلیم کر لیے، لیکن فرانس کے سفیر کی ملک بدری اور شیخ رشید کو وزیر داخلہ کے عہدے سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔ مذاکرات کے دوران دونوں جانب سے تلخی بھی پیدا ہوئی، حکومتی وفد نے زیادہ تعداد میں مذہبی کارکنوں کی شہادت کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ چند کارکن جاں بحق ہوئے، لیکن سوشل میڈیا پر اور تقریروں میں تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، اگر ایسا ہے تو مرنے والوں کی لاشیں دکھائی جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک نے احتجاج کو مزید نہ بڑھانے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ اس دوران تحریک لبیک کی شورٰی نے ملک بھر میں دھرنے ختم کرنے اور صرف لاہور میں دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

تحریک لبیک کے رہنماء شفیق امینی نے کارکنوں کے نام پیغام میں کہا کہ کارکنان ملک بھر میں دھرنے ختم کرکے گھروں کو چلے جائیں، صرف لاہور میں مرکزی دھرنا جاری رہے گا۔ حکومتی مذکرات سے قبل کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سے علماء کے وفد نے کوٹ لکھپت جیل میں طویل ملاقات کی، جس میں علماء نے سعد رضوی سے دھرنا ختم کرانے اور ویڈیو پیغام جاری کرنے کی درخواست کی، علماء کا کہنا تھا کہ جلد اچھی خبر سنائیں گے۔ چیئرمین پنجاب قرآن بورڈ صاحبزادہ حامد رضا کی قیادت میں علماء کے وفد نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی سے کوٹ لکھپت جیل میں پانچ گھنٹے طویل ملاقات کی، جس میں علماء نے سعد رضوی سے احتجاج ختم کرانے کی درخواست کی۔ وفد میں ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر، ثروت اعجاز قادری، پیر خالد سلطان، میاں جلیل احمد شرقپوری، خواجہ غلام قطب الدین فریدی، پیر نظام الدین سیالوی اور حامد رضا سیالکوٹی شامل تھے۔

وفد کا کہنا تھا کہ یہ وفد سرکاری بلکہ فریقین کے درمیان معاملات کو سلجھانے کی ایک کوشش ہے، ہمیں سرکاری سرپرستی حاصل نہیں۔ مذاکراتی ٹیم نے افطاری بھی سعد رضوی کے ساتھ جیل میں کی اور سعد رضوی کو معاملات افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی۔ علماء نے سعد رضوی سے درخواست کی کہ  لاہور کا دھرنا ختم کرایا جائے، مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی جائے، انتشار اور جلاؤ گھیراؤ سے اپنے ہی ملک کا نقصان ہوا، ملک میں امن و امان کی فضا کو قائم رکھا جائے۔ علماء نے سعد رضوی سے مظاہرین کے نام ویڈیو پیغام جاری کرنے کی بھی درخواست کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حافظ سعد رضوی نے احتجاج ختم کرنے کے حوالے سے مثبت اشارہ دیا ہے اور کچھ مطالبات علماء کرام کے سامنے رکھے ہیں، جن میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری، گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی، مقدمات کے خاتمے اور عالمی سطح پر توہین رسالتﷺ کی روک تھام کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے جدوجہد کرنا شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کے درمیان نئے تحریری معاہدے کا امکان ہے، اس سلسلے میں کالعدم جماعت کے رہنماؤں کی شوریٰ میں بات چیت جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین قرآن بورڈ پنجاب حامد رضا کی قیادت میں وفد کوٹ لکھپت جیل سے واپسی کے بعد کالعدم جماعت کے مرکز جامعہ مسجد رحمت اللعالمین چوک یتیم خانہ گیا اور ٹی ایل پی کے شوریٰ ارکان سے بات چیت کی۔ بعد ازاں علماء کا وفد دوبارہ کوٹ لکھپت جیل پہنچا اور حافظ سعد رضوی کے ساتھ دوبارہ مذاکرات ہوئے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جلد اس معاملے پر قوم کو خوشخبری سنائیں گے، میڈیا اپنی طرف سے قیاس آرائیاں نہ کرے، ایک مثبت کام کو مثبت طریقے سے انجام تک پہنچانے میں مددگار بنے ہیں، بریک تھرو ہوا ہے، ان شاء اللہ مثبت نتیجہ نکل آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سعد رضوی نے ہمیں کہا ہے کہ وہ محب وطن ہیں اور انہیں کسی کالعدم طالبان کی ہمدردی نہیں چاہیئے، سعد رضوی نے کارکنوں کو پرامن رہنے کا کہا ہے۔ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر نے کہا کہ قوم امید رکھے کہ معاملات بہتری کی طرف جا رہے ہیں، مذاکرات کا پہلا مرحلہ اچھا رہا، توقع رکھیں کہ مثبت پیش رفت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 928167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش