0
Wednesday 21 Apr 2021 23:54

وفاقی کابینہ کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلیے ڈیٹا بیس کے قیام کی منظوری

وفاقی کابینہ کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلیے ڈیٹا بیس کے قیام کی منظوری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے اشیائے خوردونوش کی طلب و رسد کا ریکارڈ اور قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے ڈیٹا بیس کے قیام اور اس کیلئے مجوزہ قانون کی اصولی منظوری دی۔ کابینہ نے وفاق کے زیرانتظام 5 اسپتالوں کے ایم ٹی آئی بورڈ آف ڈائریکٹرز، بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں صارفین کے نمائندوں کی شمولیت، ایم ڈی بیت المال سمیت اہم تعیناتیوں کی بھی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا، اجلاس کے آغاز میں وزیرِ اعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔ اجلاس کو اس حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

وزیرِ اعظم نے کابینہ کو تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ نیوکلیئر اور بائیولوجیکل ہتھیاروں سے متعلقہ سامان، ٹیکنالوجی اور آلات وغیرہ کی برآمد پر کنٹرول کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرار دار 1540 پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور ویپن آف ماس ڈسٹرکشن کا پھیلاؤ روکنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کے عزم کو مزید موثر طریقے سے عملی جامہ پہنانے کے لئے کابینہ نے اسٹریٹجک ایکسپپورٹ کنٹرول ڈویژن کو بعض اختیارات تفویض کرنے کی منظوری دی تاکہ وہ اس حوالے سے بروقت فیصلے لے سکے۔ کابینہ نے افغانستان میں یونائیٹڈ نیشنز اسسٹنس مشن اور یونیسیف کی درخواست کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی سے کابل تک چند کنٹینزر کی ترسیل کی اجازت دینے کی منظوری دی۔ کابینہ نے خالد حامد کو چیف ایگزیکٹیو آفسیر برائے نیشنل انشورنس کمپنی تعینات کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے پاک ایران سرحد پر بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے لئے ایران سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ظہیر عباس کو مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے بجلی کی دس تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں صارفین کے نمائندوں کی شمولیت کی منظوری دی۔ ان نمائندگان کا تعلق سول سوسائٹی سے ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 31مارچ 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ ڈاکٹر عشرت حسین نے کابینہ کو کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کی جانب سے مرتب کی جانے والی سفارشات پیش کیں۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت چاہتی کہ کراچی میں وفاق کے زیرانتظام ہسپتالوں کو مل کر چلایا جائے۔ انہوں نے کہا شاہد خاقان عباسی کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بارے میں غلط الفاظ کی مذمت کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں ہمیں دنگا فساد کی بجائے مہذب رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 928561
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش