0
Monday 26 Apr 2021 10:41

تعلیمی نصاب سے اسلامی مواد نکالنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا

تعلیمی نصاب سے اسلامی مواد نکالنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا
اسلام ٹائمز۔ اسلامیات کے سوا دیگر تعلیمی نصاب سے اسلامی مواد نکالنے کا معاملہ، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے علماء کی نشاندہی پر تبدیلی نصاب کا سخت نوٹس لے لیا۔ متعلقہ محکمے نے گورنر پنجاب کی ہدایت پر ایک رکنی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ گورنر کی ہدایت پر محکمہ ہیومن رائٹس اینڈ مینارٹیز ڈیپارٹمنٹ نے نیا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ گورنر پنجاب چودھری سرور نے سیکرٹری سکولز کو شعیب سڈل کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد روکنے کی ہدایت بھی کر دی۔ واضح رہے کہ اس معاملے پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی بھی گورنر پنجاب سے گذشتہ روز ملاقات کرچکے ہیں۔ گورنر ہاوس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی حافظ  طاہر اشرفی نے بھی اس معاملے پر ملاقات کی۔ ملاقات میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد اور مولانا حنیف جالندھری بھی موجود تھے۔

علماء کرام نے گورنر پنجاب کی جانب سے ایکشن لینے پر اظہار تشکر کیا۔ گورنر پنجاب نے علماء کو یقین دلایا کہ اسلامی تعلیمات کو کسی صورت نصاب سے نہیں نکالا جائے گا۔ تعلیمی نصاب میں اسلامی مواد کو صرف اسلامیات تک محدوو نہیں کیا جائے گا۔ چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے مواد تعلیمی نصاب میں شامل رہے گا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طاہر اشرفی نے گورنر پنجاب سے مطالبہ کیا کہ جو بھی لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں، ان کیخلاف سخت ایکشن بھی لیا جائے۔ گورنر پنجاب سے علماء کی ملاقات کے دوران کورونا کے معاملے میں بھارت کیلئے خصوصی دعا بھی کروائی۔ یاد رہے کہ ہیومن رائٹس اینڈ مینارٹیز ڈیپارٹنمنٹ نے اردو اور مطالعہ پاکستان سے اسلامی مواد نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا، جس پر علماء کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے بعد فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 929275
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش