0
Monday 26 Apr 2021 18:05

ملک میں 100 سال بھی توڑ پھوڑ سے یورپ میں توہین رسالت ختم نہیں ہوگی، وزیراعظم

ملک میں 100 سال بھی توڑ پھوڑ سے یورپ میں توہین رسالت ختم نہیں ہوگی، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں 100 سال بھی توڑپھوڑ سے یورپ میں توہین رسالت ختم نہیں ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرانس میں توہین رسالت پر ایک جماعت نے حکومت کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر کہا فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجو، نبیؐ کی شان میں گستاخی پر ہر مسلمان کو تکلیف ہوتی ہے، لیکن اس کو روکنے کے دو طریقے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک طریقہ ٹی ایل پی کا ہے کہ اسلام آباد پر دھاوا بول کر، مظاہرے اور توڑ پھوڑ کرکے حکومت پر سفیر کو نکالنے کے لیے دباؤ ڈالو، لیکن کیا اس سے یورپ اور فرانس میں توہین رسالت رک جائے گی، میں لکھ کر دیتا ہوں 100 سال بھی ایسا کرتے رہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ آزادی اظہار رائے کے نام پر توہین رسالت کے واقعات اور بڑھیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں بھی توہین رسالت پر تکلیف ہوتی ہے اور ہمارا مقصد ایک ہی ہے تاہم اسے ختم کرنے کے لیے میرا اور میری حکومت کا طریقہ دوسرا ہے اور میرا ہی طریقہ کامیاب ہوگا، ہم دنیا کے تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو اکٹھا کرکے بات چیت کر رہے ہیں، حال ہی میں شاہ محمود نے 4 ممالک سے بات کی ہے جو اس پر متفق ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم عالم اسلام کو اکٹھا کریں گے اور مل کر ایک متفقہ لائحہ عمل لے کر یورپ سے کہیں گے کہ آزادی اظہار کے نام پر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں دے سکتے، جس طرح آپ یہودیوں کو تکلیف دینے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور ہولوکاسٹ پر کوئی منفی بات نہیں کی جاسکتی، جس پر یورپی ممالک میں قید کی سزا ہے، تو کیا ہم 50 مسلمان ممالک مل کر یورپ کو سمجھا نہیں سکتے کہ آزادی اظہار رائے ضرور استعمال کریں لیکن نبیؐ کی شان میں گستاخی نہیں کی جا سکتی اور اگر آپ نے ایسا کیا تو ہم سب آپ کا تجارتی بائیکاٹ کردیں گے، اس طریقے سے فرق پڑے گا اور ہم کامیاب ہوں گے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ میری حکومت اس راستے پر لگی ہوئی ہے، اپنے 5 سال پورے ہونے سے پہلے قوم کو خوش خبری دوں گا کہ ان ممالک میں ہمارا پیغام پہنچ چکا ہوگا اور پھر کبھی وہاں توہین رسالت نہیں ہوگی، اس طریقے سے ہم کامیاب ہوں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک چھوٹا سا طبقہ ملک کا خون چوس رہا ہے اور سارے وسائل پر قابض ہے، ان کے لیے اور عام لوگوں کے لیے الگ الگ قانون ہے، ان کی ڈیلز اور این آر اوز ہوتے تھے، انہوں نے لندن کے ان مہنگے ترین علاقوں میں محلات لیے ہوئے ہیں جہاں برطانیہ کا وزیراعظم بھی گھر نہیں خرید سکتا، ان کے بچوں کے لیے انگلش میڈیم اسکولز اور عہدے ہیں جبکہ باقی عوام کے لیے اردو میڈیم اسکول اور دینی مدرسے ہوتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر میڈیا پر تنقید ہوتی ہے اور مہم چلائی جاتی ہے کہ وہ وزیراعلیٰ بننے کے اہل نہیں، مجھے وہ آدمی چاہیے تھا جس کا پاکستان کیلئےجینا مرنا ہو اور جسے چھٹی کیلئے عید منانے باہر جانا نہ پڑتا ہو، افسوس ہے کہ کسی نے عثمان بزدار کے ڈھائی سال کی کارکردگی اور اس سے پہلے بالی ووڈ کے اداکار جو بوٹ پہن کر کھڑا ہوتا تھا کہ ڈھائی سال کا موازنہ نہیں کیا، سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اربوں روپے تشہیری مہم پر خرچ کیے، میڈیا کو رشوت دی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ لندن کے مہنگے علاقوں میں انہوں نے محلات لیے ہوئے ہیں، لوگوں کو کہتے ہیں پیسہ لیکر آؤ لیکن اپناپیسہ باہر لے گئے، رائیونڈ میں ترقی عوام کے پیسے سے کی گئی، تخت لاہور والوں نے اپنا پیسہ باہر رکھا اور رائیونڈ میں عوام کے پیسے سے کام کرائے۔
خبر کا کوڈ : 929349
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش