0
Tuesday 27 Apr 2021 19:16

اگر محسوس ہوا کہ مدمقابل سنجیدہ نہیں تو مذاکرات فورا ترک کر دینگے، سید عباس عراقچی

اگر محسوس ہوا کہ مدمقابل سنجیدہ نہیں تو مذاکرات فورا ترک کر دینگے، سید عباس عراقچی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی ڈپٹی وزیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد پریس ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے لاگو ہو جانے کے بعد عائد کی جانے والی تمام پابندیوں کو؛ چاہے وہ اوباما کے دور میں عائد کی گئی ہوں یا ٹرمپ کے، حتمی طور پر اٹھا لیا جانا چاہئے۔ ویانا میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے ایران، روس و شمالی کوریا پر عائد امریکی پابندیوں "کاتسا" (Countering America's Adversaries Through Sanctions Act-CAATSA) کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے اوپر عائد ہر قسم کی پابندیوں کے اٹھا لئے جانے پر تاکید کرتا ہے۔

ویانا میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے موقف میں ذرہ برابر تبدیلی نہیں آئی جبکہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ اپنی تمام پابندیاں اٹھا لے جس کے بعد ایران پابندیوں کے اٹھا لئے جانے کی جانچ پڑتال کے بعد جوہری معاہدے پر عملدرآمد شروع کر دے گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کا موقف یہی ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے جوائنٹ کمیشن کے اُس تیسرے ورکنگ گروپ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، جو کل سے ویانا میں سرگرم عمل ہو جائے گا، کہا کہ یہ گروپ عملی اقدامات پر توجہ مرکوز کرے گا جبکہ اس کی ذمہ داری (پابندیوں کے اٹھا لئے جانے کی) جانچ پڑتال، اس کی مدت اور تمام فریقوں کی جانب سے اپنی ذمہ داریوں پر عملدرآمد کے نظام الاوقات کا تعین ہے۔ سید عباس عراقچی نے اپنی گفتگو کے آخر میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس گفتگو کو بے ثمر نہیں چھوڑے گا اور اگر ہم نے محسوس کیا کہ مدمقابل سنجیدہ نہیں تو ہم جاری گفتگو کو فورا ترک کر دیں گے تاہم ہنوز ہم اس نتیجے پر نہیں پہنچے۔
خبر کا کوڈ : 929550
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش