0
Saturday 1 May 2021 20:34
یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں

کوئٹہ میں القدس کانفرنس، شہدائے القدس کوئٹہ کو خراج عقیدت، اسرائیل سے تعلقات خیانت قرار

عرب حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیئے
کوئٹہ میں القدس کانفرنس، شہدائے القدس کوئٹہ کو خراج عقیدت، اسرائیل سے تعلقات خیانت قرار
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن بلوچستان کے زیراہتمام علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت کوٸٹہ پریس کلب میں گول میز کانفرنس منعقد ہوٸی۔ کانفرنس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی ناٸب صدر رحمت صالح ایڈوکیٹ، بی این پی مینگل کے مرکزی رہنما موسیٰ بلوچ اور غلام نبی مری، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کمانڈر خداٸے داد، امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی، ممتاز دانشور و کالم نگار امان اللہ شادیزٸی، سابق سینٹر قوم پرست رہنما میر مہیم خان بلوچ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، چرچ آف پاکستان کے مسیحی رہنما پاسٹر اسلم برکت، بی ایس او کے رہنما ملک بابل بلوچ ممتاز، عالم دین ڈاکٹر عطا الرحمن، علامہ ولایت حسین جعفری، ایڈوکیٹ عبدالھادی کاکڑ و دیگر نے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں گے، حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منائے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے، مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے، دنیا میں پھیلی کورونا وباء کے باعث جہاں کئی ایک اور مسائل نے جنم لیا ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈال دینے کی ہر ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے، آج پہلے کی نسبت آج فلسطین کاز کے خلاف اندرونی بیرونی دشمن سرگرم ہوچکے ہیں، امریکہ اسرائیل، ہندوستان اور ان کے دوست پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں، کشمیر میں مظلوم عوام انصاف کی راہ تک رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام بانیان پاکستان کے نظریہ اور اصولوں پر کاربند ہیں اور اسرائیل جیسی جعلی ریاست کو تسلیم تو دور دوستانہ تعلقات کو بھی مسترد کر چکے ہیں، وزیراعظم پاکستان کا اس عنوان سے مؤقف یقینا لائق تحسین ہے لیکن اس معاملہ پر مزید استقامت اور استحکام کی ضرورت ابھی بھی باقی ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی عرب یا دیگر حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیئے، پاکستان ایک خود مختار اور ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے، پاکستان کی پالیسی وہی ہوگی جو قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی ہے، ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں، اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا درحقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی و صہیونی سازش ہے، مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جو ممالک اور حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرچکے ہیں ہم ان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل سے فی الفور تعلقات منقطع کریں اور مسلم امہ کے جذبات کو مجروح ہونے سے بچالیں، ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں فلسطین کاز اور کشمیر کاز کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ رہنماؤں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں اور پاکستان بھر میں یوم القدس کے اجتماعات میں شریک ہوکر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کو بھی چاہیئے کہ یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے تحت فلسطین و کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھی جائے۔
خبر کا کوڈ : 930197
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش