0
Friday 19 Aug 2011 18:20

پاکستان کے غریبوں کی نمائندگی کرنے والے امیر اراکین اسمبلی

پاکستان کے غریبوں کی نمائندگی کرنے والے امیر اراکین اسمبلی
لاہور:اسلام ٹائمز۔ جنوبی ایشیا کے ترقی پذیر ملک پاکستان کی 60 فیصد آبادی غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے جبکہ اس کے بیشتر حکومتی نمائندے کروڑ پتی ہیں، بے تحاشہ پیسہ رکھنے والے یہ عوامی نمائندے حکومت سے مختلف فنڈز کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے لیتے ہیں، تاہم پاکستانی عوام زندگی کی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملکی صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے اثاثوں کی جاری کردہ تفصیل کے موجب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے وزیراعلٰی شہباز شریف کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 24 کروڑ روپے ہے، جس میں سے 17 کروڑ کی جائیداد، 98 لاکھ روپے کی اراضی، ملک میں 2 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری اور 57 لاکھ روپے کیش ہیں جب کہ ا ن کی اہلیہ نصرت کے پاس 25 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق آبادی کے لحاظ سے ملک کے دوسرے بڑے صوبے سندھ کے وزیراعلٰی سید قائم علی شاہ کے پاس صرف ایک کروڑ 19 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں، جس میں سے 30 لاکھ روپے کی ایک گاڑی ہے۔ 10 کلو سونا رکھنے والی صوبہ سندھ کی رکن اسمبلی شازیہ مری کے پاس نہ تو کوئی جائیداد ہے اور نہ ہی ان کے پاس اپنی گاڑی موجود ہے جب کہ ان کے پاس صرف 90 ہزار روپے کی کیش رقم موجود ہے۔
پنجاب اسمبلی کے رکن اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کے پاس صرف 7 کروڑ 35 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں، جس میں سے 3 کروڑ 84 لاکھ روپے سے زائد کی مالیت کی جائیداد، 50 لاکھ روپے کی مالیت کے پرائز بانڈ، 2 گاڑیاں اور سونا موجود ہے جب کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر رانا اقبال کے پاس نہ تو اپنی گاڑی ہے اور نہ ہی سونا، اسپیکر پنچاب اسمبلی کے اثاثوں کی مالیت صرف 30 لاکھ روپے ہے اور ان کے بینک اکاؤنٹ میں 25 ہزار روپے کیش ہیں۔
صوبہ سندھ کے سابق وزیراعلٰی اور رکن سندھ اسمبلی ارباب غلام رحیم کے پاس 6 کروڑ 13 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں، صوبہ سندھ کے سینئر وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے پاس ایک کروڑ 5 لاکھ روپے، جب کہ صوبہ سندھ کی وزیر برائے ثقافت سسئی پلیجو کے پاس 41 لاکھ روپے کی زرعی زمین، 7 لاکھ 26 ہزار روپے کی مالیت کے 4 پلاٹ، اور بیرون ملک پونے 2 لاکھ پاؤنڈ کے اثاثے ہیں۔
رکن پنجاب اسمبلی اور سابق وزیراعلٰی  پنجاب پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الٰہی کے پاس 45 کروڑ روپے کی مالیت کے اثاثے ہیں، جس میں سے 14 کروڑ 33 لاکھ کی رقم سے سرمایہ کاری کی گئی ہے جب کہ ان کے پاس بھی اپنی کوئی گاڑی نہیں۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے پاس 58 لاکھ کی مالیت کے اثاثے ہیں، جس میں 10 تولے سونا بھی شامل ہے اور ان کے پاس بھی اپنی کوئی ذاتی گاڑی نہیں ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی قاسم ضیاء کے پاس 90 لاکھ روپے کی مالیت کی جائیداد ہے اور 7 کروڑ روپے کیش ہے، جبکہ قائد لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی ظہیرالدین کے پاس 10 کروڑ روپے کی مالیت کے اثاثے ہیں، جس میں جائیداد اور سونا بھی شامل ہے۔ صوبہ پنجاب کے وزیر برائے قانون رانا ثناءاللہ کے پاس ایک کروڑ روپے کی مالیت کے اثاثے موجود ہیں، جس میں 2 گاڑیاں اور سونا شامل ہے۔
پاکستان کی 60 فیصد عوام غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے جب کہ ملک کی صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکین اربوں اور کروڑوں روپے کی مالیت کے مالک ہیں، پاکستان میں ایک طرف غربت اور بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری جانب حکومتی خرچوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے عوام غریب سے غریب تر اور عوامی نمائندے امیر سے امیر تر ہوتے چلا جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 93042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش