0
Monday 3 May 2021 18:09

چیف سیکرٹری کو حقائق مسخ کرکے بتائے گئے، فردوس عاشق اعوان

چیف سیکرٹری کو حقائق مسخ کرکے بتائے گئے، فردوس عاشق اعوان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ سے ان کی تلخ کلامی پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن خواتین میں گرمی برداشت کرنے کا حوصلہ نہ ہو انہیں فیلڈ میں نہیں آنا چاہیئے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز رمضان بازار میں ہونے والے واقعے پر میڈیا میں آنے سے قبل عمران خان اور وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار سے رائے طلب کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی نے رمضان بازاروں میں افراتفری، ناقص اشیائے خوردونوش کی فراہمی اور عوام کی سہولت کے بجائے استحصال کا نوٹس لیا اور واقعے کی خود انکوائری کا فیصلہ کیا ہے اور رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب نے صوبے میں رمضان بازاروں میں لائن میں لگا کر چینی کی فروخت پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت 20 روپے فی کلو چینی پر سبسڈی دیتے ہوئے عوام کو سستی چینی فراہم کر رہی ہے اور اگر وہاں روزے کے دوران لائنوں میں لگا کر ایک کلو چینی فراہم کی جائے تو یہ حکومت پالیسیوں کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ٹیکس سے تنخواہ لینے والا ہر شخص عوام کے سامنے جوابدہ ہے اور عوام کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند میڈیا نے واقعے کو نیا رخ دیا اور کہا کہ پروٹوکول نہ ملنے کی وجہ سے میں نے غصہ کیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کسی بھی خاتون کو مشکل کام کرنا ہو اسے فیلڈ میں جانے کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیئے، جو ٹھنڈے کمروں سے باہر آکر گرمی برداشت کرنے کا حوصلہ نہ رکھتا ہو اسے عوامی شعبے میں نہیں آنا چاہیئے اور آسان راستے اختیار کرنے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نامی گرامی شاہی خاندان کے درباریوں کا چینی کی لائنوں سے کوئی لینا دینا نہیں تاہم وہ بھی اس میں کود پڑے۔

انہوں نے کہا کہ کل رمضان بازار میں بد انتظامی کی صورتحال دیکھنے کو ملی تھی، وہاں بیوروکریسی، افسر شاہی کے حوالے سے ایک بیانیہ بنایا گیا اور چیف سیکرٹری کو حقائق مسخ کرکے بتائے گئے اور جس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا اس سے پہلے کئی بازاروں اور یوٹیلٹی اسٹورز کا دورہ کیا کہیں ایسا رویہ دیکھنے کو نہیں ملا تھا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک شاہی خاندان کی راجکماری نے اسے اپنی مرضی کا رنگ بھرا اور ایک ایسا منظرنامہ پیش کیا جس سے عوامی نمائندوں اور سرکاری افسران کے درمیان ٹکراؤ کی عکاسی کریں۔ قبل ازیں انہوں نے پنجاب کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار صاحب کی قیادت میں اہم ترین اجلاس میں 32 تحصیلوں میں مستحق طبقے کے لیے 10 ہزار گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 54 سائٹ پر تعمیر کیے جانے والا سستا گھر اسکیم میں ساڑھے 3 مرلے کے گھر تعمیر کیے جائیں گے، جس سے 14 سے 30 ہزار آمدنی والے افراد مستفید ہوں گے جبکہ مکان کی قیمت 14 لاکھ 30 ہزار مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم 5 مئی کو میگا ہاؤسنگ منصوبے کا افتتاح کریں گے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فردوس عاشق اعوان اس وقت تک سونیا صدف کو برا بھلا کہتی رہیں جب تک وہ جائے وقوعہ سے چلی نہ گئیں۔ اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے معاون خصوصی کو وضاحت دینے کی کوشش کی تھی لیکن فردوس عاشق اعوان نے ان کی ایک نہ سنی۔ سونیا صدف نے وضاحت دینے کی کوشش کی تھی کہ شدید گرمی کی وجہ سے پھلوں کی کوالٹی متاثر ہوئی لیکن فردوس عاشق نے آرام سے معاملہ نہیں نمٹایا بلکہ کہا کہ یہ آپ کے عملے کا فرض ہے کہ پھلوں کا معیار چیک کریں کیونکہ آپ کو اس کی تنخواہ دی جاتی ہے۔

ویڈیو میں فردوس عاشق اعوان کو کہتے ہوئے سنا گیا کہ آپ کی حرکتیں ہی نہیں ہیں اے سی والی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فردوس عاشق اعوان اس وقت تک سونیا صدف کو برا بھلا کہتی رہیں جب تک وہ جائے وقوعہ سے چلی نہ گئیں۔ اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے معاون خصوصی کو وضاحت دینے کی کوشش کی تھی لیکن فردوس عاشق اعوان نے ان کی ایک نہ سنی۔ سونیا صدف نے وضاحت دینے کی کوشش کی تھی کہ شدید گرمی کی وجہ سے پھلوں کی کوالٹی متاثر ہوئی لیکن فردوس عاشق نے آرام سے معاملہ نہیں نمٹایا بلکہ کہا کہ یہ آپ کے عملے کا فرض ہے کہ پھلوں کا معیار چیک کریں کیونکہ آپ کو اس کی تنخواہ دی جاتی ہے۔  فردوس عاشق اعوان نے نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ جس نے آپ کو اے سی لگایا ہے ہم اس سے پوچھتے ہیں، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر وہاں سے چلی گئیں اور فردوس عاشق اعوان اس کے بعد بھی بولتی رہیں۔
خبر کا کوڈ : 930530
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش