0
Tuesday 4 May 2021 03:00
مسئلہ اعتکاف کا ہے تو ہم دو قدم پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں حکومت بھی ایک قدم پیچھے ہٹے، حامد سعید کاظمی 

 یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے ناموس رسولت (ص) قانون کے خاتمہ کا مطالبہ بے بنیاد ہے، لیاقت بلوچ 

 یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے ناموس رسولت (ص) قانون کے خاتمہ کا مطالبہ بے بنیاد ہے، لیاقت بلوچ 
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے زیراہتمام منعقدہ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان آئیں یہاں آکر دیکھیں اقلیتوں کو آزادی ہے پھر بات کریں، پاکستان میں اقلیتوں کی آزادی پر ہم ناموس رسالت ایکٹ کے خاتمہ کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہیں۔ ایک رکنی اقلیتی کمیشن کی سفارش کو مسترد کرتے ہیں جس میں نصاب کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ایسی تمام تجاویز کہ جس میں یہ کہا جارہا ہے کہ اللہ رب العالمین کے نام اور نبی اقدس ص کی سیرت کو نکالا جائے ایسی تمام تجاویز کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ موجودہ حالات ہم سب کے لیے افسوسناک ہیں، کورونا کی ویکسین بھی لگوائیں احتیاط بھی کریں، حالات اس وقت خراب ہوتے ہیں جب حالات خراب کئے جاتے ہیں۔ پہلے مساجد بند کرنے کا کہا ہم نے ایس او پیز کو فالو کیا لیکن مساجد کو آباد رکھا یہ ہمارا دینی فریضہ ہے، اب مسئلہ اعتکاف کا ہے تو ہم دو قدم پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں، حکومت بھی ایک قدم پیچھے ہٹے۔ زیادہ افراد سے مسئلہ ہے کم افراد بٹھ جائیں گے لیکن یہ مشکل ہے کہ اعتکاف کو بالکل بند کر دیا جائے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ امت پارہ پارہ ہے امت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے، ان تمام چیزوں کا علاج امت کا اتحاد ہے، ہماری عزت ہمارا وقار قرآن و سنت سے جڑنے میں ہے، یورپی یونین کی قرارداد بین الاقوامی چارٹر کے خلاف ہے اگر یورپ میں ہولو کاسٹ پر پابندی موجود ہے جس پر بات بھی نہیں کی جاسکتی تو کیا مسلمانوں کو اس کا اختیار نہیں ہم اس قرارداد کو مسترد کرتے، امید رکھتے ہیں عمران خان جو اسلام و فوبیا کی بات کرتے ہیں اور ناموس رسالت کے سپاہی ہونے کا دعوی کرتے ہیں اس پر اپنا کردار ادا کریں گے، حکمرانوں کا کام محض تقریریں کرنا نہیں بلکہ اس پر قانون سازی کرنا ہوتا ہے۔

امید کرتے ہیں کہ حکومت اس پر اپنا کردار ادا کرے گی۔ وقف ایکٹ کہ جس کے ذریعے مساجد مدارس پر ضرب لگائی جارہی ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ اسی طرح نصاب میں تبدیلی کے لیے جو یک رکنی کمیشن بنایا گیا اس کے پس پشت عناصر ہیں وہ بے نقاب ہونا بھی ضروری ہیں۔ ایک چرچ حملہ سے جب اس کا سلسلہ شروع ہوا آج تک اس حملہ کے پس پشت عناصر کو گرفتار نہیں گیا، لیکن نصاب پر مسلسل حملہ کیا جاتا ہے، اسے بھی ہم مسترد کرتے ہیں جو آئین پاکستان کے متصادم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 930599
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش