اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ نصاب تعلیم کو سیکولر بنا کر ملک کے نظریاتی تشخص کو زد پہنچانے کی کوششوں سے باز رہے، مغرب اور سیکولر ذہنیت رکھنے والے ایجنٹوں کی شہہ پر ایسی سازشیں کبھی کامیاب نہ ہوں گی، اسلامیان پاکستان ہر اس کوشش کو ناکام بنا دیں گے، جو ان کے بزرگوں کی قربانیوں سے غداری پر مبنی ہو۔ ریاست مدینہ بنانے والوں نے پہلے ملک کی کمزور معیشت کا مکمل طور پر ستیاناس کیا، اب پاکستان کو سیکولر بنانے کی مہمات شروع ہوچکی ہیں۔ وزیراعظم کو ان سازشوں کا علم ہے تو ڈائریکٹ ذمہ دار اور اگر سب کچھ ان سے بالاتر ہو رہا ہے تو ان ڈائریکٹ ذمہ دار ہیں، ملک میں آئے روز بڑے کرائسز جنم لے رہے ہیں، وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی نااہلی کی باتیں زبان زدعام ہیں۔ کشمیر کو پس پشت نہیں ڈالنے دیں گے، لاکھوں لوگوں کی قربانیاں کیسے بھلائی جاسکتی ہیں، کشمیر زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی ملک کو بنجر بنانے اور قائد کے فرمان سے غداری کے مترادف ہے۔ جماعت اسلامی عید کے بعد قومی مشاورتی کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے بھی کشمیر جیسے اہم ایشو کو پس پشت ڈالے رکھا اور معیشت کو تباہ کیا، مگر پی ٹی آئی کی حکومت نے نااہلی کے ماضی میں قائم کیے گئے تمام ریکارڈز کو توڑ دیا۔ انہوں نے حکمرانوں سے سوال کیا کہ اگر کشمیر کا سودا کرنا ہے تو قائداعظم کے اس فرمان کا کیا ہوگا، جس میں انھوں نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور اس خون کا کیا ہوگا، جو آج تک کشمیریوں نے پاکستان کی محبت میں بہایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ان تمام سازشوں کو ناکام بنا دے گی، جو کشمیر کا سودا کرنے کے لیے کی جائیں گی۔ انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ اب بھی وقت ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا جائے۔