0
Friday 7 May 2021 18:51

مسلمانوں کی نااتفاقی کے باعث فلسطین و کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو رہا، علامہ ریاض نجفی

مسلمانوں کی نااتفاقی کے باعث فلسطین و کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو رہا، علامہ ریاض نجفی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ مسلمانوں میں نا اتفاقی کی وجہ سے فلسطین و کشمیر کے دیرینہ مسائل حل نہیں کئے جا سکے۔ فلسطین پر طویل عرصہ مسلمانوں کا قبضہ رہا۔ جب تک وحدت رہی، اللہ پر بھروسہ رہا، مسلمان مضبوط رہے۔ اسرائیل کے بیت المقدس پر قبضہ کے بعد مراکش میں مسلمان حکمرانوں کے اجلاس میں بیت المقدس آزاد کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ او آئی سی بنائی گئی مگر وحدت قائم نہ کی جا سکی۔ قرآن مجید میں واضح حُکم ہے کہ یہودیوں، نصرانیوں کو دوست اور سرپرست نہ بناﺅ۔ جو ان سے دوستی کرے گا انہی میں سے شمار ہو گا۔ پیسے کیلئے غیر مسلموں یا اپنوں کے آگے جھکنا بھی ٹھیک نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے تیل سے لے کر سونے تک ہر نعمت سے پاکستان کو نوازا ہے۔ ہماری نااہلی ہے کہ ان ذخائر سے فائدہ نہیں اٹھا رہے۔ وحدت کی بجائے ایک دوسرے کو چور ثابت کرنے پر تمام توانائیاں صرف کی جا رہی ہیں۔ علی مسجد ماڈل ٹاﺅن لاہور میں خطبہ جمعہ میں کہا کہ قرآن نے کہا تھا کہ مسلمان آپس میں رحم دل اور کفار کیلئے سخت ہوں گے لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ اسرائیل کے آگے جھک رہے ہیں۔ فلسطین، کشمیر کے مسائل کو مقامی تنازعات کہا جا رہا ہے۔ عرب ممالک پسپا ہو رہے ہیں۔ پاکستان نے پھر بھی اسرائیل کے بارے قائد اعظم کے اصولوں کی پاسداری کی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند مسلمان ملک ایک مسلمان ملک یمن پر حملہ کرتے ہیں۔ ہماری پارلیمنٹ نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن جنرل راحیل شریف کو بھیجا گیا مگر پھر بھی یمن کو شکست نہ دی جا سکی۔ یہ وہ ملک ہے جہاں حضور نے حضرت علیؑ کو بھیجا تھا۔ یہ با ایمان قوم ہے۔ مدینہ کی ریاست میں تو جائز نہ تھا کہ مسلمان دوسرے مسلمانوں پر حملہ کریں۔ یہ کون سا اسلام ہے؟ اگر مظلوم کا ساتھ نہیں دے سکتے تو ظالم کا ساتھ تو نہ دیں۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ مسلمانوں کی وحدت نہ ہونے کے ساتھ ہماری داخلی وحدت کو بھی کمزور کیا جا رہا ہے۔ تمام مسالک کے مدارس کی وحدت کو توڑا گیا۔ ان کا کہنا تھاکہ ماہِ مبارک کے سب ایام بالخصوص جمعة الوداع حددرجہ اہمیت و برکت کا حامل ہے۔ کائنات کا نظام اللہ کا ہے جو سب قوتوں، طاقتوں کا مالک ہے۔ انسانوں کو بھی اختیار، قوت، طاقت اُسی کی طرف سے عطا ہوتی ہے۔ اس کا غلط استعمال ہو تو سلب بھی ہو جاتی ہے۔ اللہ چاہے تو پل بھر میں طاقت ختم کر کے عبرتناک شکست سے دوچار کر دے۔
خبر کا کوڈ : 931319
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش