0
Friday 7 May 2021 23:35

مسئلہ فلسطین کو علاقائی اور مسلکی مسئلہ بنا کر پیش کرنے کی سازشیں ناکام ہو گئیں، کاظم میثم

مسئلہ فلسطین کو علاقائی اور مسلکی مسئلہ بنا کر پیش کرنے کی سازشیں ناکام ہو گئیں، کاظم میثم
اسلام ٹائمز۔ وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے عالمی یوم القدس کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو علاقائی، مسلکی اور سیاسی مسئلہ بنا کر پیش کرنے کی تمام تر سازشیں ناکام ہو گئی ہیں۔ یہ عالمی اور انسانی مسئلہ بن چکا ہے۔ فلسطین کا مسئلہ دنیا کی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انسانی تاریخ کا نہ ختم ہونے والے مظالم کا سلسلہ اور بڑی انسانی نقل مکانی جیسے انسانیت سوز واقعات مسئلہ فلسطین سے مربوط ہے۔ مسئلہ فلسطین اور کشمیر عالمی برادری کی انسانیت اور ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔ آج پوری دنیا میں یوم القدس منانے کا مقصد دنیا کے مستضعفین کی حمایت کرنا ہے۔ ان میں سرفہرست فلسطین کے مظلوم عوام ہیں۔

وزیر زراعت گلگت بلتستان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اسرائیل اور دیگر استکباری طاقتوں کے مظالم فلسطینی مزاحمتی بلاک کے سامنے دم توڑ رہے ہیں۔ ڈیل آف دی سنچری کی ناکامی کے بعد واضح ہو چکا ہے کہ اب فلسطینی عوام کو سازش اور طاقت سے نہیں ہرایا جا سکتا۔ فلسطینی مزاحمت کے نتیجے میں گریٹر اسرائیل کا خواب اور دجلہ سے فرات تک کا خواب دیکھنے والا ملک اپنے آپ کو غیر محفوظ تسلیم کر چکا ہے۔ اب اسرائیل اور دنیا کے مستکبرین کے لیے جائے امان نہیں رہا ہے۔ اور یہ بات بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ عالم اسلام نے فلسطینی عوام کا ساتھ دینے میں لیت و لعل سے کام لیا بلکہ بعض عرب ریاستیں آج بھی اسرائیل کی ہمنوائی کر رہی ہیں۔ پاکستان روز اول سے ہی مسئلہ فلسطین کو اپنا مسئلہ سمجھتا رہا ہے۔

اپنے بیان میں کاظم میثم نے کہا کہ عرب تقسیم سے قبل مصور پاکستان علامہ محمد اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کا موقف دو ٹوک اور واضح تھا کہ دونوں شخصیات اسرائیل کو غاصب سمجھتی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اصول بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنے پر قائم ہے۔ اسرائیل اپنی تمام تر عیاریوں، مکاریوں اور دغابازیوں کے باوجود فلسطینی مزاحمت کے سامنے پے درپے شکست سے دوچار ہو رہا ہے۔ کئی کلومیٹر کی غزہ کی پٹی، فلسطین کے بیدار عوام اور چند ہزار حماس کے جوانوں کے سامنے گٹھنے ٹیکنے پر مجبور ہو چکا ہے اور ہر جارحیت کا جواب ملنے پر یہ سوچنے پر مجبور ہو چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو طاقت سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
خبر کا کوڈ : 931360
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش