0
Tuesday 11 May 2021 14:53

حکومت چلی جائے لیکن چینی چوروں کو این آر او نہیں دوں گا، وزیراعظم

حکومت چلی جائے لیکن چینی چوروں کو این آر او نہیں دوں گا، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب تک بھارت 5 اگست کےاقدامات کو واپس نہیں لیتا بات چیت نہیں کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں قوم نے ایس او پیز پر عمل کیا، اللہ تعالیٰ نے کرم کیا اور ہم پہلی اور دوسری لہر سے کامیابی کے ساتھ نکلے، کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے، بھارت کے حالات سب کے سامنے ہیں، بنگلا دیش میں بھی کیسز تیزی سے اوپر جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں کیسز مزید تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں، وہاں لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں، آکسیجن کی کمی ہے، خوش آئند بات ہے کہ پاکستان میں کیسز تیزی سے اوپر نہیں جا رہے، قوم سے اپیل ہے کہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے پر عمل کریں، عید کی چھٹیوں میں ماسک لازمی پہنیں اور لوگوں کو کورونا سے بچائیں، عوام ایس او پیز پر عمل کریں کہ لاک ڈاوَن نہ کرنا پڑے، لاک ڈاوَن سے سب سے زیادہ غریب لوگ متاثر ہوتے ہیں۔

وزرا کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیم کے 11 کھلاڑی ہوتے ہیں سب سپراسٹار نہیں ہوتے، ٹیم میں کچھ لوگ اچھا کام کرتے ہیں جو اچھا ہوتا وہ سب کو نظر آتا ہے، کئی وزرا بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور وزرا اچھا کام نہیں کریں گے تو ٹیم بدلنی پڑے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قبضہ گروپ طاقتور پر ہاتھ نہیں ڈالتے وہ صرف غریبوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں، سابق وزرا، ایم این اے اور ایم پی اے نے بھی زمینوں پر قبضے کیے، ہم نے 21 ہزار ایکڑ قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے، جس کی مالیت 27 ارب روپے بنتی ہے، جو انتقامی کارروائی کا شور کر رہے ہیں وہ عدالت کیوں نہیں جاتے۔ سمندر پار پاکستانی کی جانب سے ایک سفارت کار کی شکایت پر وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں نے ڈپلومیسی کی حدتک زبردست کام کیا ہے، سفارتخانوں سے متعلق جوبات کی وہ براہ راست نشر نہیں ہونی چاہیے تھی، سفارتخانوں سے متعلق جو بھی شکایات ہوں گی وہ پورٹل پر درج کرائی جا سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مغربی ممالک کو چین کا خوف ہے، مغربی ممالک نے چین کے مقابلے میں بھارت کو لانے کا فیصلہ کیا،عالمی برادری کو چاہیے کہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے، جب تک بھارت 5 اگست کے اقدامات کو واپس نہیں لیتا بات چیت نہیں کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بڑا ہوا ہوں۔ کرکٹ کی وجہ سے پوری دنیا دیکھی اور وہاں کا سسٹم دیکھا، دنیا کی تاریخ ہے کہ جو قوم اوپر گئی وہ قانون کی بالادستی کی وجہ سے اوپر گئی، بہترین معاشرے میں قانون غریب کو تحفظ دیتا ہے، ریاست مدینہ اس لیے عظیم ریاست بنی کیونکہ اس میں قانون سب کے لئے برابر تھا، سائیکل اور بھینس گائے چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا، جب ملک کا سربراہ اور طاقتور لوگ چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، ہر سال غریب ملکوں سے ایک ہزار ارب ڈالر چوری ہوکر امیر ملکوں میں جاتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں جسٹس منیر کے ایک فیصلے سے انصاف کا نظام متاثر ہوا، جسٹس منیر نے طاقتور کےحق میں فیصلہ دیا تھا، نواز شریف کے دور میں سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سےحملہ کیا گیا اور ججز صاحبان بچنے کے لیے بھاگتے رہے، پاکستان میں انصاف کا نظام قائم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں انصاف کا نظام قائم کیے بغیر ترقی نہیں کرسکتے، طاقتور کو قانون کے نیچے لانا ایک جہاد ہے، مافیا کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھارہا ہے، شوگر سمیت دیگر مافیاز نہیں چاہتے کہ ملک میں قانون کی بالادستی قائم ہو۔ مافیاز کا مقابلے کرکے جیت کر دکھاوَں گا۔
خبر کا کوڈ : 932003
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش