QR CodeQR Code

مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

11 May 2021 15:01

دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کی دعوت پر وزیراعظم نے 3 روزہ دورہ کیا، دورہ سعودی عرب غیر معمولی نوعیت کا تھا، پاک سعودی تعلقات پہلے بھی عمدہ تھے اور اب دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں ہنرمند افرادی قوت کی بہت ضرورت ہے۔


اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا اور عالمی برادری اسرائیل کی سفاکیت کا نوٹس لے۔ اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصٰی میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے، مسجد اقصٰی میں نمازیوں پر گولیاں برسانا افسوس ناک ہے، نہتے فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ گزشتہ رات ترک وزیر خارجہ نے انہیں فون کیا، انہوں نے کہا کہ فلسطین سے متعلق پاکستان کا موقف دوٹوک ہے اسی طرح ترکی کا بھی ایک واضح موقف ہے، ہم فلسطین میں جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، فلسطین کے ایشو پر مسلم امہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے، ترک وزیر خارجہ مکہ میں موجود ہیں، وہ فلسطین کی صورتحال پر سعودی حکام سے بات کریں گے۔ عالمی برادری کو چاہیئے کہ فلسطین کے مسئلے پر آواز اٹھائے۔

دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کی دعوت پر وزیراعظم نے 3 روزہ دورہ کیا، دورہ سعودی عرب غیر معمولی نوعیت کا تھا، پاک سعودی تعلقات پہلے بھی عمدہ تھے اور اب دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جارہا ہے، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں ہنرمند افرادی قوت کی بہت ضرورت ہے، سعودی ولی عہد کے وژن کے مطابق سعودی عرب کو مزید افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ انہیں مستقبل میں ایک کروڑ کارکن درکار ہوں گے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سعودی عرب اہم ملک ہے، پاکستان کی خواہش کے مطابق ایران اور سعودی تعلقات میں بہتری آ رہی ہے، امیر قطر بھی سعودی عرب کے دورے پر گئے ہیں۔

آرمی چیف کے دورہ کابل سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم افغانوں کے خیرخواہ ہیں اور خوشحال و خودمختار افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا ان کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، آرمی چیف نے کابل کا دورہ کیا، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی کابل میں اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں، جس کے بعد افغانستان میں امن کے بہتر امکانات پیدا ہوئے، افغانستان میں امن طالبان اور افغان حکومت کے مفاد میں ہے، افغانستان میں امن سے پاکستان کو بھی بہت فائدہ ہوگا، افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کا آغاز ہو چکا ہے، اب افغانوں پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ معاملات کو مل بیٹھ کر طے کریں۔

وزیر خارجہ نے کیا کہ بھارت میں یورینیم کی برآمدگی تشویشناک ہے، مودی حکومت کی کشمیر پالیسی پر بھارت کے اندر سے بھی تنقید ہو رہی ہے، بھارت میں بڑا طبقہ بی جے پی حکومت کی کشمیر پالیسی کو ناکام سمجھتا ہے، وزیراعظم پہلے کہہ چکے ہیں کہ بھارت ایک قدم بڑھائے گا، پاکستان 2 بڑھائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا سفیروں سے متعلق نوٹس درست ہے، دفتر خارجہ کے حوالے سے وزیراعظم کو کچھ شکایات ملیں، وزیراعظم نے درست طور پر نوٹس لیا، جس کا مقصد اصلاحات اور سفارتکاری میں بہتری تھا، سفارتکاروں کے حوالے سے اقدامات کی تشہیر نہیں ہونی چاہیئے تھی، بھارت نے اس معاملے کو اچھالا، یہ معاملہ ہرگز پاکستان کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم سے بات کر کے ٹاسک فورس قائم کردی ہے تاکہ بہتری لائی جا سکے، ہم تجاویز تیار کر رہے ہیں جو وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی، فارن آفس کے لوگوں کا مورال گرنے نہیں دیں گے۔


خبر کا کوڈ: 932007

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/932007/مسئلہ-فلسطین-پر-مسلم-امہ-کو-متحد-ہونا-ہوگا-وزیر-خارجہ-شاہ-محمود-قریشی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org