0
Tuesday 11 May 2021 23:29
عالمی برادری اسرائیل کی سفاکیت کا نوٹس لے

پاکستان کی خواہش کیمطابق ایران اور سعودی تعلقات میں بہتری آرہی ہے، وزیر خارجہ

پاکستان کی خواہش کیمطابق ایران اور سعودی تعلقات میں بہتری آرہی ہے، وزیر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا اور عالمی برادری اسرائیل کی سفاکیت کا نوٹس لے۔ اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے، مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر گولیاں برسانا افسوس ناک ہے، نہتے فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ فوری بند کیا جائے، گزشتہ رات ترک وزیر خارجہ نے انہیں فون کیا، فلسطین سے متعلق پاکستان کا موقف دوٹوک ہے اسی طرح ترکی کا بھی ایک واضح موقف ہے، ہم فلسطین میں جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، فلسطین کے ایشو پر مسلم امہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے، ترک وزیر خارجہ مکہ میں موجود ہیں، وہ فلسطین کی صورتحال پرسعودی حکام سے بات کریں گے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ فلسطین کے مسئلے پر آواز اٹھائے۔

دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کی دعوت پر وزیراعظم نے 3 روزہ دورہ کیا، دورہ سعودی عرب غیرمعمولی نوعیت کا تھا، پاک سعودی تعلقات پہلے بھی عمدہ تھے اور اب دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جارہا ہے، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں ہنر مند افرادی قوت کی بہت ضرورت ہے، سعودی ولی عہد کے وژن کے مطابق سعودی عرب کو مزید افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ انہیں مستقبل میں ایک کروڑ کارکن درکار ہوں گے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سعودی عرب اہم ملک ہے، پاکستان کی خواہش کے مطابق ایران اور سعودی تعلقات میں بہتری آرہی ہے،امیر قطر بھی سعودی عرب کے دورے پر گئے ہیں۔ آرمی چیف کے دورہ کابل سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم افغانوں کے خیرخواہ ہیں اور خوشحال و خود مختار افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا ان کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کابل کا دورہ کیا، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی کابل میں اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں جس کے بعد افغانستان میں امن کے بہتر امکانات پیدا ہوئے، افغانستان میں امن طالبان اور افغان حکومت کے مفاد میں ہے، افغانستان میں امن سے پاکستان کو بھی بہت فائدہ ہوگا، افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کا آغاز ہوچکا ہے، اب افغانوں پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ معاملات کو مل بیٹھ کر طے کریں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں یورینیم کی برآمدگی تشویشناک ہے، مودی حکومت کی کشمیر پالیسی پر بھارت کے اندر سے بھی تنقید ہورہی ہے، بھارت میں بڑا طبقہ بی جے پی حکومت کی کشمیر پالیسی کو ناکام سمجھتا ہے، وزیراعظم پہلے کہہ چکے ہیں کہ بھارت ایک قدم بڑھائے گا پاکستان 2 بڑھائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کا سفیروں سے متعلق نوٹس درست ہے، دفتر خارجہ کے حوالے سے وزیراعظم کو کچھ شکایات ملیں، وزیراعظم نے درست طور پر نوٹس لیا،جس کا مقصد اصلاحات اور سفارتکاری میں بہتری تھا، سفارتکاروں کے حوالے سے اقدامات کی تشہیر نہیں ہونی چاہیے تھی، بھارت نے اس معاملے کو اچھالا، یہ معاملہ ہرگز پاکستان کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم سے بات کر کے ٹاسک فورس قائم کردی ہے تاکہ بہتری لائی جاسکے، ہم تجاویز تیار کررہے ہیں جو وزیر اعظم کو پیش کی جائیں گی، فارن آفس کے لوگوں کا مورال گرنے نہیں دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 932117
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش