0
Thursday 6 Aug 2009 09:47

جنوبی وزیرستان میں امریکی میزائل حملہ،بیت اللہ محسود کی اہلیہ،سسر اور 2 جنگجو ہلاک: سوات فورسز کا آپریشن،14 شدت پسند مارے گئے

جنوبی وزیرستان میں امریکی میزائل حملہ،بیت اللہ محسود کی اہلیہ،سسر اور 2 جنگجو ہلاک: سوات فورسز کا آپریشن،14 شدت پسند مارے گئے
وانا،سوات،دیر،بونیر،اسلام آباد:جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں امریکی میزائل حملے میں بیت اللہ محسود کا سسر،اہلیہ اور دو شدت پسند ہلاک اور 10زخمی ہو گئے،نجی ٹی وی کے مطابق مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ میزائل حملے کے وقت بیت اللہ محسود اپنے سسر مولانا اکرام الدین کے گھر پر اپنے بیوی بچوں سمیت موجود تھا حملے میں بیت اللہ محسود کے سسر اور ان کی اہلیہ ہلاک ہو گئی جبکہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں ذرائع کے مطابق اس حملے میں بیت اللہ محسود کے زخمی یا ہلاک ہونے بارے کوئی اطلاعات نہیں،تاہم غیر ملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملے میں دو اہم شدت پسند کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی جاسوس طیارے نے بدھ کی علی الصبح جنوبی وزیرستان میں واقع بیت اللہ محسود کے سسر مولانا اکرام الدین کے گھر کو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد نشانہ بنایا، مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ،ادھر عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے مقام سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں ذرائع کے مطابق بیت اﷲ محسود کے سسر کے گھر پر جاسوس طیارے نے دو میزائل داغے جس سے گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ دریں اثناء سوات بونیر اور دیر میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 14 شدت پسند ہلاک ہو گئے ۔ آئی ایس پی آر کی رپورٹ کے مطابق بریکوٹ گوراڈئی میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 4 شدت پسند ہلاک ہو گئے ۔ ڈوگدرہ میں آپریشن کے دوران اہم کمانڈر سمیت 4 شدت پسند مارے گئے ۔ دیر کے نواحی علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں نے 20 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا ۔ شانلگہ میں تلاشی آپریشن میں دہشت گردوں کے 10 ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے جبکہ سوات میں 14 شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ۔ بونیر میں پولیس وین پر دستی بم کے حملے کے بعد پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 3 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ۔سکیورٹی فورسز نے آپریشن ’’ راہ راست‘‘ کے سلسلہ میں مزید کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد کمانڈر شکور سمیت 8 دہشت گردوں کو ہلاک ،14 گرفتار اور دہشت گردوں کے 15 گھروں کو مسمار کر دیا ،اس کے علاوہ دہشت گرد کمانڈر خورشید کی 3 گاڑیوں کو قبضہ میں لے لیا۔ بدھ کے روز آئی ایس پی آر کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں کی جانے والی کارروائی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مقامی لشکر کے ساتھ سرچ آپریشن کامیابی سے جاری ہے ۔ سوات کے علاقہ کبل گرام مرتنگ اور شانگلہ میں دہشت گردوں کے10 گھر مسمار کئے گئے ۔چتریال کے علاقہ کزمشور میں 8 دہشت گرد اور مینگورہ میں 6 دہشت گرد گرفتار کئے گئے ۔ چار باغ میں دہشت گردوں کے 5 گھر مسمار کئے گئے ۔ کوزہ بندہ میں دہشت گرد کمانڈر خورشید کے زیر استعمال ایک ٹویاٹا ، ایک لینڈ کروز اور ایک پوٹھوہار جیپ قبضہ میں لے لی گئیں ۔بری کوٹ میں ایک دہشت گرد کو ہلاک کر کے بھاری اسلحہ برآمد کیا گیا ۔ گورٹائی میں 3 دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے جن میں بم بنانے کا ایک ماہر بھی شامل تھا ۔ ڈوگ دارا میں مقامی لشکر نے ایف سی کے ساتھ ملکر 4 دہشت گردوں کو گھیرے میں لیکر ہلاک کر دیا، جس میں کمانڈر شکور بھی شامل تھا جبکہ موز بندہ کے علاقہ میں دہشت گرد کے گھر پر ریڈ کر کے 20 کلو دھماکہ خیز مواد کے ہمراہ دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے والے بھاری اسلحہ و بارود اپنے قبضہ میں لے لیا گیا ۔ آئی ایس پی آر نے امدادی کاموں کے حوالے سے کہا کہ متاثرین مالاکنڈ میں تقسیم کئے جانے والے کیش کارڈز کی تعداد242259 ہو گئی ہے جبکہ تقسیم شدہ رقم 5 ارب 45 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے۔آپریشن راہ راست میں سکیورٹی فورسز نے گزشتہ تین ماہ میں 1300سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے ، جھڑپوں میں سکیورٹی فورسز کے 75جوان شہید ہوئے ، متاثرہ علاقوں میں تمام بنیادی سہولیات کی مکمل بحالی کیلئے سول ملٹری رابطہ سنٹر بنانے سمیت  90فیصد علاقے کو شدت پسندوں سے محفوظ کر لیا جبکہ سوات کے حجاج کیلئے دو روز میں پاسپورٹ آفس اپنا کام شروع کردیگا ۔ بدھ کو سوات میڈیا سنٹر کے ترجمان نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن راہ راست میں سوات،بونیر،چار باغ،خوازہ خیلہ، کانجو سمیت دیگر علاقوں میں جاری آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے گذشتہ تین ماہ کے دوران 1300دہشتگردوں کو ہلاک کیا جبکہ ان کے قبضے سے 90فیصد علاقے کا کنٹرول بھی سکیورٹی فورسز نے سنبھال لیا ہے ۔ ترجمان نے بتایا اب بھی گنے چنے دہشتگرد غاروں میں چھپے ہوئے ہیں جن کی تلاش کیلئے انٹیلی جنس آپریشن جاری ہے اور اس حوالے سے مقامی لوگ بھی شدت پسندوں کے خاتمے کیلئے سکیورٹی فورسز کی بھرپور مدد کر رہے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن راہ راست میں تین ماہ کے دوران شدت پسندوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں سکیورٹی فورسز کے 75جوان شہید ہوئے ہیں جبکہ سوات میں کلیرنس اور سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے انہوں نے مزید بتایا کہ سوات میں بنیادی سہولیات کی فراہمی جن میں بجلی،گیس،پانی اور دیگر وسائل شامل ہیں ان کی مکمل بحالی کیلئے سول ملٹری رابطہ سنٹر قائم کر دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوات میں قائم پاسپورٹ آفس بھی دو روز میں اپنے آپریشنل امور شروع کر دے گا تاکہ سوات کے جو لوگ حج کی سعادت کے خواہشمند ہیں ان کے پاسپورٹ کا کام بلا تاخیر شروع کیا جا سکے ۔ادھر دیر بالا کے علاقے ڈوگ درہ میں قومی لشکر کے ساتھ جھڑپ میں شدت پسند کمانڈر شاہ پور سمیت پانچ شدت پسند مارے گئے،لوئر دیر میں فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے چھ شدت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔ ڈوگ درہ میں قومی لشکر کی کارروائی میں شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ کر دیئے گئے،غازی گئے اور شاٹ کس پر قومی لشکر نے قبضہ کر لیا،یہاں لشکر اور شدت پسندوں میں جھڑپیں ہو رہی ہیں،لوئر دیر میں فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے چھ شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا۔ سر بانڈہ میں فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے شدت پسندوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔تحصیل میدان میں صبح چھ سے رات آٹھ بجے تک کرفیو میں وقفہ دیا گیا۔دوسری جانب بونیر میں رات گئے پولیس مقابلے میں تین شدت پسند ہلاک ہو گئے۔بونیر میں پولیس اور شدت پسندوں کے درمیان مقابلہ،3 شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے بونیر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رشید خان نے بتایا کہ بونیرمیں چملا کے علاقہ ڈبان نختر میں پولیس اور شدت پسندوں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ شدت پسندوں نے پولیس موبائل پر دستی بم بھی پھینکے، جس سے گاڑی کو معمولی نقصان بھی پہنچا۔ جس پر پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی۔ ڈی پی او بونیر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک کا تعلق صوابی جبکہ دو کا سوات سے ہے۔ تینوں شدت پسندوں کی لاشیں قبضے میں لے کی گئیں۔

خبر کا کوڈ : 9330
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش