0
Saturday 20 Aug 2011 19:55

امریکی فوج کے 2024ء تک افغانستان میں قیام کے منصوبے کا انکشاف

امریکی فوج کے 2024ء تک افغانستان میں قیام کے منصوبے کا انکشاف
کراچی:اسلام ٹائمز۔ افغانستان سے امریکی فوج کا 2014ء تک انخلاء ایک دھوکہ ہے، امریکی فوج 2024ء تک افغانستان میں قیام کرے گی۔ افغانستان اور امریکا اس سلسلے میں ایسے اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہیں۔ امریکا ہر صورت پاکستان، ایران اور چین کے قریب اپنی موجودگی قائم رکھنا چاہتا ہے۔ پاکستان اور ایران ایسے ممکنہ معاہدے کی مخالفت کر رہے ہیں، طالبان بھی ایسے معاہدے کو مسترد کر دیں گے۔ 
برطانوی اخبار "ٹیلی گراف" نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا اور افغانستان ایک ایسے اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے جس کی رو سے ہزاروں امریکی فوجیوں کو 2024ء تک افغانستان میں رہنے کی اجازت ہو گی۔ امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" ، "نیوز ویک" کی سائٹ "ڈیلی بیسٹ" اور برطانوی اخبار "دی میل" نے بھی اس رپورٹ کو شائع کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی ٹرینرز کو افغان فوج اور پولیس کی تربیت کے لیے قیام کی اجازت ہو گی بلکہ امریکا کی اسپیشل فورسز اور فضائی طاقت بھی موجود رہے گی۔ اس معاہدے کے امکان پر افغانستان کے ہمسایہ ممالک سیخ پا ہیں، جن میں ایران واضح اور پاکستان جزوی اور نجی طور پر اس معاہدے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ حامد کرزئی کے امن کونسل کے اعلٰی عہدے دار کے مطابق اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ ایسے ممکنہ معاہدے کو طالبان بھی مسترد کر دیں گے۔ اس سے ان کے ساتھ امن مذاکرات کی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ امریکی فوجیوں کے انخلاء کا عمل شروع ہو چکا ہے اور 2014ء کے آخر تک افغانستان کی سیکیورٹی کا انتظام کابل کے حوالے کر دیا جائے گا۔ 
بہت سے تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی فوج پاکستان، ایران اور چین کے گرد اپنی موجودگی قائم رکھنا چاہتی ہے۔ افغان اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ رواں برس دسمبر میں افغانستان پر بون کانفرنس سے پہلے ممکنہ معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔ گزشتہ ہفتے امریکی صدر باراک اوباما اور حامد کرزئی نے اس بات پر اتفاق کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیر ستمبر میں واشنگٹن میں ملاقات کریں گے۔ 
کرزئی کے سلامتی کے مشیر اسپانٹا نے اخبار کو بتایا ہے کہ یہ معاہدہ ایک قابل ذکر پیش رفت ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اگر معاہدہ دسمبر تک پایہ تکمیل تک نہیں پہنچتا تو انہیں مایوسی ہو گی۔ افغان فورسز امریکی لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹر کی موجودگی کو اپنی ضرورت سمجھتی ہے، ماضی میں واشنگٹن حکام 25 ہزار امریکی فوجیوں کے افغانستان میں قیام کی ضرورت خیال کرتے تھے۔ ڈاکٹر اسپانتا نے مزید کہا کہ اس معاہدے کی ایران اور پاکستان مخالفت کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 93322
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش