0
Wednesday 19 May 2021 09:35

کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ کی نظربندی ہائیکورٹ میں چیلنج

کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ کی نظربندی ہائیکورٹ میں چیلنج
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی نظربندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت 24 مئی کو سیکرٹری ہوم، ڈی سی لاہور سمیت دیگر فریقین سے رپورٹ اور جواب طلب کر لیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے حافظ سعد رضوی کے چچا امیر حسین کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں ہوم سیکرٹری پنجاب، ڈی سی لاہور، سی سی پی او، سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواستگزار وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 12 اپریل کو حافظ سعد رضوی کو ایس ایچ او نواں کوٹ نے غیر قانونی حراست میں لیا۔ سعد رضوی کی گرفتاری کی وجوہات جاننے کیلئے سی سی پی او لاہور اور ڈی سی لاہور سے رجوع کیا مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ ایس ایچ او نواں کوٹ نے بھی گرفتاری کی وجوہات بتانے سے گریز کیا۔ سی سی پی او اور ڈی سی لاہور نے زبانی طور پر کہا کہ حافظ سعد رضوی کو ایک ماہ بعد رہا کر دیا جائے گا۔
 
درخواست گزار نے کہا کہ ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود حافظ سعد رضوی کو رہا نہیں کیا گیا۔ ڈی سی لاہور سے رجوع کرنے پر سعد رضوی کی نظر بندی کا زائد المیعاد شدہ حکمنامہ تھما دیا گیا۔ درخواست گزار  نے موقف اختیار کیا کہ سعد رضوی کسی بھی ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث نہیں رہا، حافظ سعد رضوی کی نظر بندی آئین کے آرٹیکل 4، 9 اور 25 کیخلاف ورزی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی  کہ عدالت حافظ سعد رضوی کی نظربندی غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کرے، مزید استدعا کی گئی کہ حافظ سعد رضوی کی نظربندی ختم کرکے رہائی کا بھی حکم دیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 933330
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش