0
Wednesday 19 May 2021 10:52

او آئی سی کا موقف بزدلانہ، فلسطین کی ترجمانی کا حق ادا نہیں کیا گیا، محفوظ مشہدی

او آئی سی سے توقعات وابستہ کرنا فلسطینی کاز سے غداری ہے
او آئی سی کا موقف بزدلانہ، فلسطین کی ترجمانی کا حق ادا نہیں کیا گیا، محفوظ مشہدی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان (سوادِ اعظم )کے مرکزی صدر پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے او آئی سی کے غیر موثر اور بزدلانہ موقف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 57 اسلامی ممالک کے فورم نے مسئلہ فلسطین پر اُمت مسلمہ کی ترجمانی کا حق ادا نہیں کیا، محض کاغذی کارروائی اور تقریروں کے علاوہ او آئی سی کے اجلاس میں کچھ نہیں ہوا، اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ بھی انتہائی بزدلانہ اور عامیانہ ہے جس میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کی گئی ہے، کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ لگتا ہے کہ ممالک کسی دباو میں ہیں، مسلم حمیت و غیرت کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔

قرارداد میں اسرائیل کی حمایت کرنیوالے امریکہ سمیت تمام ممالک کی مذمت ہونی چاہیے تھی، ترکی، بحرین، متحدہ عرب امارات، سوڈان، مراکش سمیت جتنے مسلم ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہوا ہے، انہیں اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کرکے فلسطینیوں کی امداد کیلئے افواج بھیجنے کا اعلان کرنا چاہئے تھا، سلامتی کونسل میں امریکہ کو فلسطین کے مسئلے پر تاریخی شکست ہوئی ہے مگر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینو گوتریس جارحیت کے مرتکب اسرائیل کی مذمت کرنے کی بجائے الٹا مظلوموں کی مزاحمتی تحریک حماس کو جنگ بندی کا مشورہ دے رہا ہے۔

انہون نے کہا کہ اس حوالے سے بھی او آئی سی کے اجلاس کے اعلامیے اور قرارداد میں کچھ نہیں ہے۔ اس لئے او آئی سی سے توقعات وابستہ کرنا فلسطینی کاز سے غداری کے مترادف ہے۔ جے یو پی کے صدر کا کہنا تھا کہ مسلم حکمران اپنی بادشاہتوں کو بچانے کی فکر میں امریکی غلامی کا طوق سجائے بیٹھے ہیں، ان میں حمیت و غیرت ختم ہو چکی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایٹمی قوت پاکستان کی حکومت فلسطینیوں کی مدد کیلئے فوج بھیجے۔
خبر کا کوڈ : 933336
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش