فلسطینی راکٹوں کا نشانہ بننے والے صیہونی ہوائی اڈے
19 May 2021 21:39
فلسطینی مزاحمتی محاذ کیجانب سے گذشتہ روز کی جوابی کارروائیوں میں ان ایئربیسز کیساتھ ساتھ اسرائیلی جاسوس اڈے (Hearing Base) ۔ 8200 (اوریم)، صیہونی فوجی اڈے رعیم، صیہونی فوج کی لاجسٹک بیس صوفا، صیہونی فوجی اڈے ناحل عوز اور ایرز میں واقع صیہونی فوجی اڈے کو بھی اپنے وسیع راکٹ بیراج کا نشانہ بنایا گیا ہے جسکے بعد غاصب صیہونی رژیم نے ناچار اپنے 2 فوجیوں کے مارے جانے اور کم از کم 20 کے زخمی ہونیکا اعتراف کر لیا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ کتائب عزالدین القسام نے گذشتہ شب اعلان کیا ہے کہ اس نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت کے جواب میں جاری مزاحمتی آپریشن کے نویں روز کئی ایک صیہونی ہوائی اڈوں کو اپنے راکٹوں کا نشانہ بنایا ہے۔ اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تاحال فلسطینی مزاحمتی محاذ کی راکٹ باری کا نشانہ بننے والی اسرائیلی ایئربیسز کی تعداد 6 ہے جن کے نام بالترتیب: رامون، حتسور، حتسریم، نواتیم، تل نوف اور پالماخیم ہیں۔ عرب ای مجلے "عربی21" کے مطابق ان صیہونی ہوائی اڈوں کا مختصر تعارف درج ذیل ہے؛
1۔ رامون (Ramon Airbase)
یہ مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) کے جنوب میں واقع شہر متزپے رامون (Mitzpe Ramon) کے قریب قائم ہے جسے کناف25 (Kanaf 25) بھی کہا جاتا ہے جبکہ تاسیس کے وقت یہ ماترید (Matred) کے نام سے معروف تھی جو غاصب صیہونی رژیم کے لئے تزویراتی اہمیت کی حامل ہے۔ مصر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ ایئربیس غاصب صیہونی رژیم کا اہم ترین اور سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے۔ صیہونی دعوے کے مطابق اس ہوائی اڈے پر اسرائیل کے طاقتور ترین ایئر اسکاڈرن اور پیشرفتہ ترین لڑاکا طیارے موجود ہیں جنہیں غزہ کے نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ہوائی اڈہ، 1979ء میں مصر کی جانب سے کیمپ ڈیوڈ معاہدے پر دستخط کئے جانے کے بعد، صحرائے سینا کی نگرانی کی خاطر سال 1982ء میں امریکی خرچ پر تعمیر کیا گیا تھا۔
2۔ حتسور (Hatzor)
یہ ہوائی اڈہ جسے کناف4 (Kanaf 4) بھی کہا جاتا ہے، مقبوضہ قدس شریف کے قریب بحیرہ روم کے ساتھ اور غزہ کی پٹی سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ صیہونی دعوے کے مطابق یہاں اسرائیل کا اسکاڈرن 105، المعروف اسکارپین تعینات ہے جس کے پاس 2 پائلٹوں کے حامل ایف-16 طیارے موجود ہیں جنہیں وقتا فوقتا اور خصوصا سال 2008ء میں غزہ کے خلاف استعمال کیا گیا تھا۔ اس ایئربیس میں دوسرے اسکاڈرنز کے ساتھ ساتھ اسرائیل کا اسکاڈرن 101 بھی تعینات ہے جسے اولین لڑاکا اسکاڈرن بھی کہا جاتا ہے، جبکہ اس میں اسرائیلی ایئرفورس کا سپیشل گروپ "موت کے فرشتے" بھی شامل ہے۔ یہ اڈہ سال 1942ء میں برطانیہ کی جانب سے تعمیر کیا گیا تھا جبکہ فلسطین سے برطانیہ کی عقب نشینی کے بعد، سال 1948ء میں اس پر غاصب صیہونیوں نے قبضہ جما لیا۔
3۔ حتسریم (Hatzerim)
یہ ہوائی اڈہ مقبوضہ فلسطینی شہر بئرالسبع (Beersheba) کے مغرب میں موجود صحرائے نقب (Negev Desert) میں واقع ہے جو سال 1966ء میں مکمل ہونے کے بعد سے صیہونی استعمال میں ہے۔
خبر کا کوڈ: 933455