0
Thursday 20 May 2021 11:14

70 سال بعد آج مجاہدین نے غاصب صیہونی دشمن کو بند گلی میں لا پھنسایا ہے، زیاد النخالہ

70 سال بعد آج مجاہدین نے غاصب صیہونی دشمن کو بند گلی میں لا پھنسایا ہے، زیاد النخالہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے اپنے ایک خطاب میں فلسطینی مجاہدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ترین محاذوں پر لڑنے والے اور قدس شریف کی تلوار کے حامل اے مجاہدو! تم اپنے پاک خون و مستحکم ارادے سے معجزے بپا کرتے ہو، وہی معجزہ جو تمہاری انتہائی قیمتی کامیابی ہے۔۔ اے مزاحمتکارو! تم اس بے بنیاد (صیہونی) حکومت کا تختہ الٹ کر رکھ دو گے اور اپنے ہر اس راکٹ و میزائل کے ذریعے، جسے تم نے اپنے خون اور شدید ترین محاصرے میں رہتے ہوئے اپنے پیٹ کاٹ کر بنایا ہے، اسے ذلیل و خوار کر کے رکھ دو گے۔ عرب چینل فلسطین الیوم سے براہ راست نشر ہونے والے اپنے خطاب میں زیاد النخالہ نے تاکید کی کہ مصیبت کے روز (یوم النکبہ) کے 70 سال بعد آج مجاہدین نے غاصب صیہونی دشمن کو بند گلی میں لا پھنسایا ہے جس کے ذریعے مجاہدین نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہماری قوم کے قدم اور اس کی مزاحمت، مختلف پناہ گزین کیمپوں میں ڈالے جانے کے باوجود بھی کبھی نہیں رکی! ہماری قوم اور پورے فلسطین میں موجود اس کے مجاہد سپوتوں نے قدس شریف و فلسطین کی تاریخ میں نورانی صفحات رقم کر دیئے ہیں۔

قوم سے خطاب میں جہاد اسلامی فی فلسطین کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ قدس شریف کے لئے جاری ہماری لڑائی اپنے گیارہویں روز میں داخل ہو چکی ہے جبکہ گزرنے والا ہر ایک دن پورے فلسطین کے چپے چپے پر بے رحم صیہونی قاتلوں کی ذلت و خواری میں اضافے کا باعث ہے۔ زیاد النخالہ نے کہا کہ ہم اس شہر (قدس شریف) کے دفاع میں توہین و اجنبی یہودی شناخت سے آلودہ کئے جانے کی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور یہی ہماری قوم اور اس کی مزاحمت کا رستہ ہے جسے ہم آخری فتح کے بغیر کبھی ترک نہ کریں گے! انہوں نے نہتے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے صیہونی ظلم کے مقابلے میں عالمی برادری و عرب دنیا کی پراسرار خاموشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی و عرب دنیا کی "خاموشی" کے محاصرے کو توڑ ڈالیں گے تاہم یہ "چپ" دنیا سن لے کہ وہ اسلحہ کہ جس کے ذریعے ہم امریکہ کے جدید ترین اسلحے کا مقابلہ کر رہے ہیں، پانی کے وہ پائپ ہیں جنہیں مزاحمتی انجینئروں نے میزائلوں میں بدل ڈالا ہے! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قابض صیہونی اپنے تمام پیشرفتہ ترین عسکری سازوسامان کے باوجود، عام سے اسلحے کے حامل "غزہ" سے مقابلے کی تاب نہیں رکھتے تاہم یہ کتنی بڑی بےشرمی کی بات ہے کہ عالمی برادری نے بچوں اور نہتے عوام کے قتل عام پر چپ سادھ رکھی ہے جس کے ذریعے وہ غاصب صیہونی دشمن کو مزید بچوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دے رہی ہے۔ زیاد النخالہ نے کہا کہ عالمی برادری و عرب دنیا سن لے کہ ہمارے خلاف موجود سخت ترین سرحدی محاصرے نے ہمیں خوراک سے بھی محروم کر رکھا ہے درحالیکہ ہماری نہتی عوام کا زیادہ سے زیادہ قتل عام کرنے کے لئے امریکہ کی جانب سے (غاصب صیہونی دشمن کو) مسلسل اسلحہ برآمد کیا جا رہا ہے۔

سربراہ جہاد اسلامی فلسطین نے عالمی پراسرار خاموشی کی جانب ایک مرتبہ پھر اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سلوک کی حامل دنیا ہمیں موت یا اپنی سرزمین کے لوٹے جانے پر خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کرتی ہے، ایک ایسی وحشی دنیا کہ جو صرف اور صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے۔ زیاد النخالہ نے تاکید کی کہ فلسطین اور اس کے گردونواح میں صرف ہماری ہی شمشیر کے ذریعے جنگ لڑی جائے گی جبکہ ہمیں محدود کر کے دوبارہ محاصرے میں گھیر دینے والے معاہدوں کی کوئی وقعت نہیں! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک ایسے حال میں اس جنگ میں قدم رکھا ہے کہ ہم جانتے تھے کہ یہ ایک انتہائی مہنگا اقدام ہے لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ قدس اور فلسطینی عوام کی آزادی اور ان کی حفاظت کا صرف یہی ایک رستہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے 2 ہی رستے موجود تھے؛ یا یہ کہ گھٹنے ٹیک کر اپنا سب کچھ قابض صیہونی دشمن کے حوالے کر دیں، اور یا اپنے خون کے آخری قطرے تک جنگ لڑیں درحالیکہ کہ قدس شریف کی اس لڑائی میں بے رحم صیہونی قاتلوں کے لئے ہمارا پیغام یہ ہے کہ تمہارا جوہری اسلحہ، تمہارے لڑاکا طیارے اور تمہارے ذلت آمیز معاہدے ہمارے لئے کسی قسم کا امن و امان نہیں لا سکتے!
خبر کا کوڈ : 933528
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش