0
Sunday 23 May 2021 10:03

سی ٹی ڈی شہریوں کیلیے دہشت کی علامت بن گیا

سی ٹی ڈی شہریوں کیلیے دہشت کی علامت بن گیا
اسلام ٹائمز۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ شہریوں کے لیے دہشت کی علامت بن گیا۔ شہری کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے الزام میں عدالت کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ کا سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپہ، مغوی سمیت 3 افراد کو بغیر نمبر پلیٹ کی پولیس موبائلز میں بیٹھا کر سی ٹی ڈی سول لائن کے عقبی گیٹ سے نامعلوم مقام پر لیجایا گیا، سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپے اور مبینہ زیر حراست افراد کو موبائل وین میں لیجانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ سی ٹی ڈی پر چھاپے کے حوالے سے متعدد بار ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ عمر شاہد حامد کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا، تاہم انھوں نے فون ریسیو کرنے سے گریز کیا، جس کے باعث سی ٹی ڈی کا موقف معلوم نہیں ہوسکا۔

اطلاعات کے مطابق افشاں نامی خاتون کی جانب سے دائر کی گئی آئینی درخواست پر عدالت کے حکم پر سی ٹی ڈی سول لائن میں چھاپہ مارا گیا، جس میں خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سی ٹی ڈی پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران لوٹ مار کی اور مزاحمت کرنے پر میرے شوہر محمد اکبر کو سی ٹی ڈی پولیس مبینہ طور پر اغوا کرکے اپنے ہمراہ لے گئی، جسے سی ٹی ڈی سول لائن میں رکھا ہوا تھا، تاہم چھاپے کے دوران لاک اپ سے کوئی بھی زیر حراست شخص بازیاب نہیں ہوسکا جبکہ مجسٹریٹ کی جانب سے روزنامچہ میں بھی انٹری کرکے سی ٹی ڈی پولیس کو عدالت میں طلب کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل سی ٹی ڈی پولیس کے ہاتھوں سی ٹی ڈی کے برطرف ہیڈ کانسٹیبل نذیر کے بیٹے کو بھی پولیس نے غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھا ہوا تھا، جسے عدالت کے حکم پر مجسٹریٹ نے پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد کے قریب سے بازیاب کرایا تھا۔
خبر کا کوڈ : 934033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش